ETV Bharat / bharat

بھارتی آئین کسی بھی مذہب کی کتاب پر تنقید کی اجازت نہیں دیتا

سپریم کورٹ نے قرآن مجید سے 26 آیات کو ہٹانے سے متعلق مفاد عامہ کے تحت داخل کی گئی درخواست ( پی آئی ایل) کو خارج کردیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی درخواست گزار وسیم رضوی پر پچاس ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

author img

By

Published : Apr 12, 2021, 5:17 PM IST

بھارتی آئین کسی بھی مذہب کی کتاب پر تنقید کی اجازت نہیں دیتا
بھارتی آئین کسی بھی مذہب کی کتاب پر تنقید کی اجازت نہیں دیتا

شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے ایک پی آئی ایل دائر کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ قرآن مجید کی 26 آیات کو ہٹا دیا جائے کیونکہ یہ خصوصی آیات انسانوں کو تشدد اور دہشت گردی کی تعلیم دیتی ہیں۔

آل انڈیا شیعہ چاند کمیٹی کے صدر مولانا سیف عباس نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہمیں پوری اُمید تھی کہ وسیم رضوی کی درخواست مسترد کر دی جائے گی۔

بھارتی آئین کسی بھی مذہب کی کتاب پر تنقید کی اجازت نہیں دیتا

اُنہوں نے کہا کہ بھارت کا آئین کسی بھی مذہب کی کتاب کے خلاف تنقید کی اجازت نہیں دیتا۔ مولانا سیف عباس نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی واضح کہہ دیا تھا کہ سپریم کورٹ میں اس طرح کی پی آئی ایل پر کارروائی نہیں کی جائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ جسٹس فالی نریمن ، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس ہریشکیش رائے کی بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے عرضی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "واقعی یہ ایک چھوٹی نچلے سطح کی درخواست ہے۔"

واضح رہے کہ وسیم رضوی پر شیعہ وقف بورڈ کا چیئرمین رہتے اوقاف کی جائیداد کو غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کا الزام ہے۔ اس کی سی بی آئی تحقیقات بھی ہوئی ہے۔ اسی سے بچنے کے لئے وسیم رضوی اسلام مخالف بیان دیا کرتا تھا۔

شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی نے ایک پی آئی ایل دائر کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ قرآن مجید کی 26 آیات کو ہٹا دیا جائے کیونکہ یہ خصوصی آیات انسانوں کو تشدد اور دہشت گردی کی تعلیم دیتی ہیں۔

آل انڈیا شیعہ چاند کمیٹی کے صدر مولانا سیف عباس نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہمیں پوری اُمید تھی کہ وسیم رضوی کی درخواست مسترد کر دی جائے گی۔

بھارتی آئین کسی بھی مذہب کی کتاب پر تنقید کی اجازت نہیں دیتا

اُنہوں نے کہا کہ بھارت کا آئین کسی بھی مذہب کی کتاب کے خلاف تنقید کی اجازت نہیں دیتا۔ مولانا سیف عباس نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی واضح کہہ دیا تھا کہ سپریم کورٹ میں اس طرح کی پی آئی ایل پر کارروائی نہیں کی جائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ جسٹس فالی نریمن ، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس ہریشکیش رائے کی بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے عرضی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "واقعی یہ ایک چھوٹی نچلے سطح کی درخواست ہے۔"

واضح رہے کہ وسیم رضوی پر شیعہ وقف بورڈ کا چیئرمین رہتے اوقاف کی جائیداد کو غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کا الزام ہے۔ اس کی سی بی آئی تحقیقات بھی ہوئی ہے۔ اسی سے بچنے کے لئے وسیم رضوی اسلام مخالف بیان دیا کرتا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.