ETV Bharat / bharat

Khurshid Jahdevdi In Dilapidated Condition تاریخی عمارت خورشید جاہ ڈیوڑھی حکومت کی عدم توجہی کا شکار

author img

By

Published : Aug 23, 2022, 8:33 PM IST

حیدرآباد سیاحتی اور تاریخی مقامات کا آماجگاہ ہے شہر میں چارمینار، مکہ مسجد، سالار جنگ میوزیم ، پائیگاہ پیلس، قلعہ گولکنڈہ اور قطب شاہی مقبرہ وغیرہ موجود ہیں۔ جس کو دیکھنے کے لئے ملک و بیرون ملک سے سیاح یہاں آتے ہیں۔ Khurshid Jahdevdi In Dilapidated Condition

تاریخی عمارت خورشید جاہ ڈیوڑھی حکومت کی عدم توجہی کا شکار
تاریخی عمارت خورشید جاہ ڈیوڑھی حکومت کی عدم توجہی کا شکار

حیدرآباد: تاریخی شہر حیدرآباد کو موتیوں اور عمارتوں کے شہر سے جانا جاتا ہے۔ حیدرآباد کی متعدد تاریخی عمارتیں دن بہ دن خستہ حال ہوتی جارہی ہیں، جس میں خورشید جاہ ڈیوڑھی اور اقبال الدولہ کی ڈیوڑھی سمیت دیگر عمارات شامل ہیں۔ شہر حیدرآباد میں پائیگا خاندان کی نشانیاں موجود ہیں۔ جس میں فلک نما پیلس، پائیگا ٹومس، پائیگا پلس اور اس کے علاوہ خورشید جاہ ڈیوڑھی بھی موجود ہے۔ The historic building Khurshid Jahdevdi in dilapidated condition

تاریخی عمارت خورشید جاہ ڈیوڑھی حکومت کی عدم توجہی کا شکار


سنہ 1870ء میں پرانے شہر حیدرآباد کے شاہ گنج میں بے انتہا خوبصورت خورشید جاہ ڈیوڑھی تعمیر کی گئی تھی، اس ڈیوڑی میں کبھی خورشید جاہ بہادر اپنے والد کے ساتھ گزر بسر کرتے تھے۔ خورشید جاہ بہادر کا انتقال سنہ 1902 میں ہوا۔ ان کے انتقال کے بعد ان کے افراد خاندان اس ڈیوڑھی میں رہا کرتے تھے۔ 1948 میں حیدرآباد دکن کا انضمام ہوا۔ اس کے بعد یہ ڈیوڑھی بھارتی حکومت کے حوالے کر دی گئی۔


مزید پڑھیں:۔ خورشید جاہ دیوڑھی کی حالت زار اور نظرانداز

حکومت کی جانب سے کبھی اس ڈیوڑھی کی مرمت یا تعمیر نو نہیں کرائی گئی اور اس کو اسی کے حال پر چھوڑ دیا گیا۔ ڈیوڑھی اب کھنڈر میں تبدیل ہوچکی ہے۔ اس کی فن تعمیر پیلیڈین کی عمدہ مثال ہے۔ ڈیوڑھی میں یورپی ڈیزائن سے نقاشی کی گئی ہے لیکن آج اس کی حالت یہ ہے کہ دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ چکی ہیں، فرش کو نقصان پہنچا ہے اور دیواریں گِررہی ہیں۔ حکومت کی لاپروائی اور نظر اندازی کی سبب 150 سالہ یہ قدیم ورثہ اب کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ شاہ گنج میں اقبال الدولہ کی ڈیوڈھی، تاریخی منزل، جولو خانہ سمیت دیگر عمارات و کمان ختم ہوچکے ہیں۔

حیدرآباد سیاحتی اور تاریخی مقامات کا آماجگاہ ہے شہر میں چارمینار، مکہ مسجد، سالار جنگ میوزیم ، پائیگاہ پیلس، قلعہ گولکنڈہ اور قطب شاہی مقبرہ وغیرہ موجود ہیں۔ جس کو دیکھنے کے لئے ملک و بیرون ملک سے سیاح یہاں آتے ہیں۔

حیدرآباد: تاریخی شہر حیدرآباد کو موتیوں اور عمارتوں کے شہر سے جانا جاتا ہے۔ حیدرآباد کی متعدد تاریخی عمارتیں دن بہ دن خستہ حال ہوتی جارہی ہیں، جس میں خورشید جاہ ڈیوڑھی اور اقبال الدولہ کی ڈیوڑھی سمیت دیگر عمارات شامل ہیں۔ شہر حیدرآباد میں پائیگا خاندان کی نشانیاں موجود ہیں۔ جس میں فلک نما پیلس، پائیگا ٹومس، پائیگا پلس اور اس کے علاوہ خورشید جاہ ڈیوڑھی بھی موجود ہے۔ The historic building Khurshid Jahdevdi in dilapidated condition

تاریخی عمارت خورشید جاہ ڈیوڑھی حکومت کی عدم توجہی کا شکار


سنہ 1870ء میں پرانے شہر حیدرآباد کے شاہ گنج میں بے انتہا خوبصورت خورشید جاہ ڈیوڑھی تعمیر کی گئی تھی، اس ڈیوڑی میں کبھی خورشید جاہ بہادر اپنے والد کے ساتھ گزر بسر کرتے تھے۔ خورشید جاہ بہادر کا انتقال سنہ 1902 میں ہوا۔ ان کے انتقال کے بعد ان کے افراد خاندان اس ڈیوڑھی میں رہا کرتے تھے۔ 1948 میں حیدرآباد دکن کا انضمام ہوا۔ اس کے بعد یہ ڈیوڑھی بھارتی حکومت کے حوالے کر دی گئی۔


مزید پڑھیں:۔ خورشید جاہ دیوڑھی کی حالت زار اور نظرانداز

حکومت کی جانب سے کبھی اس ڈیوڑھی کی مرمت یا تعمیر نو نہیں کرائی گئی اور اس کو اسی کے حال پر چھوڑ دیا گیا۔ ڈیوڑھی اب کھنڈر میں تبدیل ہوچکی ہے۔ اس کی فن تعمیر پیلیڈین کی عمدہ مثال ہے۔ ڈیوڑھی میں یورپی ڈیزائن سے نقاشی کی گئی ہے لیکن آج اس کی حالت یہ ہے کہ دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ چکی ہیں، فرش کو نقصان پہنچا ہے اور دیواریں گِررہی ہیں۔ حکومت کی لاپروائی اور نظر اندازی کی سبب 150 سالہ یہ قدیم ورثہ اب کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ شاہ گنج میں اقبال الدولہ کی ڈیوڈھی، تاریخی منزل، جولو خانہ سمیت دیگر عمارات و کمان ختم ہوچکے ہیں۔

حیدرآباد سیاحتی اور تاریخی مقامات کا آماجگاہ ہے شہر میں چارمینار، مکہ مسجد، سالار جنگ میوزیم ، پائیگاہ پیلس، قلعہ گولکنڈہ اور قطب شاہی مقبرہ وغیرہ موجود ہیں۔ جس کو دیکھنے کے لئے ملک و بیرون ملک سے سیاح یہاں آتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.