جیو نیوز کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈومینک راب نے افغانستان سے برطانوی باشندوں کے انخلا پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ 'پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ برطانوی وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق ہو، پاکستان اور بھارت کو کشمیر کے مسئلے پر بات چیت کرنی چاہیے۔
پاکستان کو ریدلسٹ میں ڈالے جانے سے متعلق ڈومینک راب نے کہا کہ 'ڈاکٹر فیصل سلطان کی برطانوی حکام کے ساتھ کورونا کے ٹیکنیکل معاملات پر بات ہو گی، پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے سے متعلق فیصلہ ٹیکنیکل گراؤنڈ پر کیا جاسکے گا۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ 'طالبان نے بہت تیزی سے افغانستان پر قبضہ کیا اس پر دنیا حیران ہے، افغانستان میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں، امید ہے طالبان افغانستان میں امن و استحکام لائیں گے لیکن طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا ابھی قبل ازوقت ہے'۔
مزید پڑھیں: کشمیر سمیت کہیں بھی مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کرنے کا حق
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ برطانوی وزیر خارجہ سے باہمی تعلقات اور افغانستان پر بات ہوئی ہے، برطانوی وزیر خارجہ کے پاکستان کو کورونا سے متاثرہ ممالک کی ریڈ لسٹ میں رکھنے کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔انہوں نے کہاکہ افغانستان میں کئی دھڑے ہیں اس لیے ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، روزانہ 20 سے25 ہزار لوگوں کی پاکستان اور افغانستان میں آمدو رفت ہے، ہم نے افغانستان میں کسی سے تو سرکاری سطح پر بات جاری رکھنی ہے۔
یو این آئی