ETV Bharat / bharat

راکیش آستھانہ کی تقرری کے مخالف کانگریس نے محاذ کھولا

author img

By

Published : Aug 7, 2021, 4:15 PM IST

دہلی کینٹ علاقے کے پرانے نانگل گاؤں میں 9 سالہ معصوم کے ساتھ درندگی کے بعد دہلی میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ دہلی کانگریس اس معاملے پر دہلی حکومت پر مسلسل حملہ کر رہی ہے۔ دہلی کانگریس نے بھی دہلی پولیس کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔

راکیش آستھانہ کی تقرری کے مخالف کانگریس نے محاذ کھولا
راکیش آستھانہ کی تقرری کے مخالف کانگریس نے محاذ کھولا

دہلی کے نومنتخب پولیس کمیشنر راکیش استھانہ کی تقرری کو غیر آئینی قرار دیا جارہا ہے۔

راکیش آستھانہ کی تقرری کے مخالف کانگریس نے محاذ کھولا

اس سے قبل راکیش استھانہ کی تقرری پر عام آدمی پارٹی نے دہلی میں اسمبلی میں ایک قرارداد پاس کیا تھا اور اس تقرری کو غیر آئینی قرار دیا گیا تھا۔
کانگریس نے پہلے دن سے راکیش آستھانہ کی تقرری کے خلاف آواز بلند کررکھی ہے۔

آج دہلی کانگریس کے صدر چودھری انیل کمار نے دہلی پولیس کمشنر کی تقرری پر سوالات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی کارروائی پر سوال اٹھتا ہے۔ آخر پولیس کیا کر رہی تھی؟ دہلی پولیس کے کمشنر راکیش استھانہ خود زیر تفتیش ہیں۔

ہمیں اس پولیس کمشنر اور دہلی پولیس سے کیا توقع کرنی چاہیے جس کے پولیس کمشنر کے بازو پر اتنے داغ ہیں۔

چودھری انیل کمار نے کہا کہ راکیش استھانہ کو ریٹائرمنٹ سے صرف 3 دن پہلے دہلی پولیس کا سربراہ بنایا گیا ہے۔ ایسے وقت میں عام لوگ دہلی پولیس سے کیا توقع کر سکتے ہیں؟

کانگریس ریاستی صدر نے کہا کہ حکومت آج ملک کے رہنماؤں صحافیوں اور سماجی کارکنان کے فون ٹیپ کروا رہی ہے۔

پرانے ننگل گاؤں کے واقعہ نے ایک بار پھر دہلی پولیس کی سیکورٹی انتظامات کو بے نقاب کردیا ہے۔

دہلی پولیس صرف اپنے سیاستدانوں اور اپنے اعلیٰ افسران کو خوش کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

اگر ایسا نہیں ہے تو مجرم ایسے جرائم نہیں کرتے۔ ایک ماہ قبل بھی ایسا ہی ایک واقعہ دو بچوں کے ساتھ پیش آیا تھا۔

اگر پولیس اس وقت سخت اقدامات کرتی تو آج ملزم جیل کے اندر ہوتا۔

واضح رہے کہ راکیش استھانہ کئی تنازعات میں گھیرے رہے ہیں۔ راکیش استھانہ1984 بیچ کے گجرات کیڈر کے آئی پی ایس ہیں۔

الزام ہے کہ گزشتہ سال مودی حکومت یہ چاہتی تھی کہ استھانہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر بنائے جائیں۔

لیکن استھانہ کی کرپشن کے ایک معاملے میں سی بی آئی کے ذریعہ انکوائری کیے جانے کے بعد وہ ڈائریکٹر تو نہیں بن سکے لیکن اسپیشل ڈائریکٹر بنا دئیے گئے۔

یہ راکیش استھانہ ہی تھے جن کی 'سربراہی میں گودھرا۔سابرمتی آتشزنی واقعے کی تحقیقات ہوئی اور ان کی ٹیم نے گودھرا آتشزنی معاملے کو منصوبہ بند سازش قرار دیا تھا۔

گویا استھانہ کی ٹیم نے اس معاملے میں وہی نتیجہ اخذ کیا جو اس وقت کی مودی کی گجرات حکومت چاہتی تھی۔

سنہ 2008 میں احمدآباد سلسلہ وار بم دھماکے کو نریندر مودی کی سکوریٹی سے وابستہ معاملہ اور سازش ثابت کرنے میں بھی راکیش استھانہ کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
راکیش استھانہ ان دنوں بڑودہ کے پولس کمشنر تھے۔انہوں نے 'انڈین مجاہدین اور سیمی کی چھان بین کرکے محض 22 دنوں میں سارا معاملہ حل کر لیا تھا۔

اس کے علاوہ وہ استھانہ ہی تھے جن پر عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر میں دخل اندازی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:راکیش استھانہ کی تقرری کے خلاف دہلی اسمبلی میں قرار داد منظور

آئی پی ایس ستیش ورما اس معاملے کی تفتیش سپریم کورٹ کی ایما پر کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ راکیش آستھانہ نے پولیس کمشنر کا عہدہ سنبھالتے ہی پولیس کے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کی اور دہلی کو جرائم سے پاک کرنے کا عہد کیا تھا۔

دہلی کے نومنتخب پولیس کمیشنر راکیش استھانہ کی تقرری کو غیر آئینی قرار دیا جارہا ہے۔

راکیش آستھانہ کی تقرری کے مخالف کانگریس نے محاذ کھولا

اس سے قبل راکیش استھانہ کی تقرری پر عام آدمی پارٹی نے دہلی میں اسمبلی میں ایک قرارداد پاس کیا تھا اور اس تقرری کو غیر آئینی قرار دیا گیا تھا۔
کانگریس نے پہلے دن سے راکیش آستھانہ کی تقرری کے خلاف آواز بلند کررکھی ہے۔

آج دہلی کانگریس کے صدر چودھری انیل کمار نے دہلی پولیس کمشنر کی تقرری پر سوالات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی کارروائی پر سوال اٹھتا ہے۔ آخر پولیس کیا کر رہی تھی؟ دہلی پولیس کے کمشنر راکیش استھانہ خود زیر تفتیش ہیں۔

ہمیں اس پولیس کمشنر اور دہلی پولیس سے کیا توقع کرنی چاہیے جس کے پولیس کمشنر کے بازو پر اتنے داغ ہیں۔

چودھری انیل کمار نے کہا کہ راکیش استھانہ کو ریٹائرمنٹ سے صرف 3 دن پہلے دہلی پولیس کا سربراہ بنایا گیا ہے۔ ایسے وقت میں عام لوگ دہلی پولیس سے کیا توقع کر سکتے ہیں؟

کانگریس ریاستی صدر نے کہا کہ حکومت آج ملک کے رہنماؤں صحافیوں اور سماجی کارکنان کے فون ٹیپ کروا رہی ہے۔

پرانے ننگل گاؤں کے واقعہ نے ایک بار پھر دہلی پولیس کی سیکورٹی انتظامات کو بے نقاب کردیا ہے۔

دہلی پولیس صرف اپنے سیاستدانوں اور اپنے اعلیٰ افسران کو خوش کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

اگر ایسا نہیں ہے تو مجرم ایسے جرائم نہیں کرتے۔ ایک ماہ قبل بھی ایسا ہی ایک واقعہ دو بچوں کے ساتھ پیش آیا تھا۔

اگر پولیس اس وقت سخت اقدامات کرتی تو آج ملزم جیل کے اندر ہوتا۔

واضح رہے کہ راکیش استھانہ کئی تنازعات میں گھیرے رہے ہیں۔ راکیش استھانہ1984 بیچ کے گجرات کیڈر کے آئی پی ایس ہیں۔

الزام ہے کہ گزشتہ سال مودی حکومت یہ چاہتی تھی کہ استھانہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر بنائے جائیں۔

لیکن استھانہ کی کرپشن کے ایک معاملے میں سی بی آئی کے ذریعہ انکوائری کیے جانے کے بعد وہ ڈائریکٹر تو نہیں بن سکے لیکن اسپیشل ڈائریکٹر بنا دئیے گئے۔

یہ راکیش استھانہ ہی تھے جن کی 'سربراہی میں گودھرا۔سابرمتی آتشزنی واقعے کی تحقیقات ہوئی اور ان کی ٹیم نے گودھرا آتشزنی معاملے کو منصوبہ بند سازش قرار دیا تھا۔

گویا استھانہ کی ٹیم نے اس معاملے میں وہی نتیجہ اخذ کیا جو اس وقت کی مودی کی گجرات حکومت چاہتی تھی۔

سنہ 2008 میں احمدآباد سلسلہ وار بم دھماکے کو نریندر مودی کی سکوریٹی سے وابستہ معاملہ اور سازش ثابت کرنے میں بھی راکیش استھانہ کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
راکیش استھانہ ان دنوں بڑودہ کے پولس کمشنر تھے۔انہوں نے 'انڈین مجاہدین اور سیمی کی چھان بین کرکے محض 22 دنوں میں سارا معاملہ حل کر لیا تھا۔

اس کے علاوہ وہ استھانہ ہی تھے جن پر عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر میں دخل اندازی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:راکیش استھانہ کی تقرری کے خلاف دہلی اسمبلی میں قرار داد منظور

آئی پی ایس ستیش ورما اس معاملے کی تفتیش سپریم کورٹ کی ایما پر کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ راکیش آستھانہ نے پولیس کمشنر کا عہدہ سنبھالتے ہی پولیس کے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کی اور دہلی کو جرائم سے پاک کرنے کا عہد کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.