کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے بشپ جوزف کلارنگت کے "نشہ۔لو جہاد" کے ریمارکس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے بیانات کسی بھی صورت میں نہیں دیئے جانے چاہئیں۔
وزیراعلی نے بدھ کے روز بشپ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیرالہ سیکولرازم کا مضبوط میدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرہ ان لوگوں کے خلاف سخت موقف اختیار کرے گا جو اس میں خلل ڈالنے کی کوشش کریں گے۔
وزیراعلی کا بیان اپوزیشن کی جانب سے بار بار تنقید کے تناظر میں آیا ہے۔
ایک پریس کانفرنس میں اس معاملے پر بشپ کے پہلے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے اسے ایک بدقسمت دن قرار دیا ہے۔ میں نے کہا ہے کہ ایسا بیان کسی ایسے شخص کو نہیں دینا چاہیے جو اس اعلیٰ عہدے پر فائز ہو۔
انہوں نے کہا کہ "بہت سارے لوگ اس کی حمایت میں نہیں ہیں۔ یہ کیرالہ ہے ، سیکولرازم کا مضبوط میدان۔ کسی کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ یہ رکاوٹ بن سکتا ہے۔ جو بھی ایسے اقدامات کرے گا، معاشرہ اس کے خلاف سخت موقف اختیار کرے گا۔
وزیراعلیٰ نے بشپ کے 'لو جہاد' بیان پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا ہے کہ ملک میں ایسا کچھ نہیں ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ اترپردیش: نابالغ لڑکے پر لو جہاد کا کیس درج
قابل ذکر ہے کہ سائرو مالابار چرچ سے تعلق رکھنے والے بشپ جوزف کلارنگاٹ نے 9 ستمبر کو کہا تھا کہ کیرالہ میں عیسائی لڑکیاں "نشہ لو جہاد" کا شکار ہو رہی ہیں اور دوسرے مذاہب کے نوجوانوں کو تباہ کرنے کے لئے بنیاد پرست انہیں استعمال کر رہے ہیں۔
مسلم تنظیموں نے بشپ کے بیان کی شدید مخالفت کرتے ہوئے ان سے بیان واپس لینے کی اپیل کی ، لیکن بشپ اپنے بیان پر قائم ہیں۔
(یو این آئی)