ETV Bharat / bharat

Karnataka Hijab Row: برقع اوینجر خاتون نے سپریم کورٹ سے حجاب کے حق میں فیصلہ دینے کی اپیل کی

برقع اوینجر سید عظمیٰ پروین نے کہا کہ بھارت میں خواتین و لڑکیوں کو جینس ٹاپ و دیگر کپڑے پہننے پر کوئی پابندی نہیں تو پھر حجاب پہنے پر کیوں پابندی عائد کی جارہی ہے جبکہ آئین تمام شہریوں کو اجازت دیتا ہے کہ وہ اپنے مذہب پر عمل کر کے زندگی گزار سکتے ہیں۔ Burqa Avenger Syed Uzma Parveen On Hijab row

برقع اوینجر خاتون نے سپریم کورٹ سے حجاب کے حق میں فیصلہ دینے کی اپیل کی
برقع اوینجر خاتون نے سپریم کورٹ سے حجاب کے حق میں فیصلہ دینے کی اپیل کی
author img

By

Published : Mar 21, 2022, 1:42 PM IST

کرناٹک ہائی کورٹ نے حجاب معاملے پر داخل تمام عرضیوں کو یہ کہتے ہوئے خارج کردیا کہ حجاب اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے لہٰذا جن تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی عائد کی جا رہی ہے وہ جائز ہے۔ ایسے میں بعض ترقی پسند ہیں جو یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ حجاب پوش خواتین کی خود اعتمادی میں کمی ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ مردوں کے برابر کام نہیں کر سکتی ہیں۔ The Burqa Avenger Woman Appealed to the Supreme Court to Rule in Favor of Hijab

برقع اوینجر خاتون نے سپریم کورٹ سے حجاب کے حق میں فیصلہ دینے کی اپیل کی

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں برقع اوینجر کے نام مشہور سید عظمیٰ پروین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ حجاب میں رہتے ہوئے بائیک رائیڈنگ کرتی ہیں، ان کا دعویٰ کہ ریاست بھر میں بائیک رائیڈنگ میں ان کا کوئی مقابل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ سے امید ہے کی عدالت ان تمام لڑکیوں و خواتین کے حق میں فیصلہ سنائے گا جو حجاب پہنتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا آئین تمام لڑکیوں و خواتین کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ اپنے پسند کا کپڑا پہن سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حجاب پہننے سے اعتماد پیدا ہوتا ہے۔ حجابی لڑکیاں نہ صرف ہر میدان میں مردوں کے برابر کام کر رہی ہیں بلکہ زندگی کے تمام شعبوں میں کامیابی کے ساتھ خدمات انجام دے رہی ہیں اور ملک و قوم کا نام روشن کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حجابی خواتین نے شہریت ترمیم قوانین کے خلاف مظاہرہ کرکے حکومت کی نیندیں اڑا دی تھی لہٰذا یہ سمجھنا غلط ہے کہ حجاب پوش خواتین کی خود اعتمادی میں کمی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حجاب اسلام کا اہم ترین جز ہے اور خواتین کی زینت ہے لہٰذا ہم حجاب کو نہ صرف فخریہ طور پر پہنتے ہیں بلکہ یہ لڑکیوں اور خواتین کی شان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں خواتین و لڑکیوں کو جینس ٹاپ و دیگر کپڑے پہننے پر کوئی پابندی نہیں تو پھر حجاب پہنے پر کیوں پابندی عائد کی جارہی ہے جبکہ آئین تمام شہریوں کو اجازت دیتا ہے کہ وہ اپنے مذہب پر عمل کر کے زندگی گزار گزار سکتے ہیں۔



مزید پڑھیں:۔ Uzma Parveen Joined AIMIM: سی اے اے مخالف مظاہرے میں شامل عظمیٰ پروین بنیں سیاستداں

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران عظمیٰ پروین نے کہا کہ بچپن سے ہی بلٹ چلانے کا شوق تھا، اس شوق کو پورا کرنے میں ہمارے اہل خانہ نے بھر پور تعاون کیا اور یہ شوق ضرورت میں بدل گیا۔

انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پورے اترپردیش میں اسکوٹی چلانے میں مجھ سے کوئی بھی مقابلہ نہیں کرسکتا اور یہ صرف حجاب کا کانفیڈنس ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے حجاب معاملے پر داخل تمام عرضیوں کو یہ کہتے ہوئے خارج کردیا کہ حجاب اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے لہٰذا جن تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی عائد کی جا رہی ہے وہ جائز ہے۔ ایسے میں بعض ترقی پسند ہیں جو یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ حجاب پوش خواتین کی خود اعتمادی میں کمی ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ مردوں کے برابر کام نہیں کر سکتی ہیں۔ The Burqa Avenger Woman Appealed to the Supreme Court to Rule in Favor of Hijab

برقع اوینجر خاتون نے سپریم کورٹ سے حجاب کے حق میں فیصلہ دینے کی اپیل کی

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں برقع اوینجر کے نام مشہور سید عظمیٰ پروین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ حجاب میں رہتے ہوئے بائیک رائیڈنگ کرتی ہیں، ان کا دعویٰ کہ ریاست بھر میں بائیک رائیڈنگ میں ان کا کوئی مقابل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ سے امید ہے کی عدالت ان تمام لڑکیوں و خواتین کے حق میں فیصلہ سنائے گا جو حجاب پہنتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا آئین تمام لڑکیوں و خواتین کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ اپنے پسند کا کپڑا پہن سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حجاب پہننے سے اعتماد پیدا ہوتا ہے۔ حجابی لڑکیاں نہ صرف ہر میدان میں مردوں کے برابر کام کر رہی ہیں بلکہ زندگی کے تمام شعبوں میں کامیابی کے ساتھ خدمات انجام دے رہی ہیں اور ملک و قوم کا نام روشن کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حجابی خواتین نے شہریت ترمیم قوانین کے خلاف مظاہرہ کرکے حکومت کی نیندیں اڑا دی تھی لہٰذا یہ سمجھنا غلط ہے کہ حجاب پوش خواتین کی خود اعتمادی میں کمی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حجاب اسلام کا اہم ترین جز ہے اور خواتین کی زینت ہے لہٰذا ہم حجاب کو نہ صرف فخریہ طور پر پہنتے ہیں بلکہ یہ لڑکیوں اور خواتین کی شان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں خواتین و لڑکیوں کو جینس ٹاپ و دیگر کپڑے پہننے پر کوئی پابندی نہیں تو پھر حجاب پہنے پر کیوں پابندی عائد کی جارہی ہے جبکہ آئین تمام شہریوں کو اجازت دیتا ہے کہ وہ اپنے مذہب پر عمل کر کے زندگی گزار گزار سکتے ہیں۔



مزید پڑھیں:۔ Uzma Parveen Joined AIMIM: سی اے اے مخالف مظاہرے میں شامل عظمیٰ پروین بنیں سیاستداں

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران عظمیٰ پروین نے کہا کہ بچپن سے ہی بلٹ چلانے کا شوق تھا، اس شوق کو پورا کرنے میں ہمارے اہل خانہ نے بھر پور تعاون کیا اور یہ شوق ضرورت میں بدل گیا۔

انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پورے اترپردیش میں اسکوٹی چلانے میں مجھ سے کوئی بھی مقابلہ نہیں کرسکتا اور یہ صرف حجاب کا کانفیڈنس ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.