احمد آباد: ریاست گجرات کے ضلع احمد آباد کی سابرمتی ندی سے ایک نوجوان کی لاش برآمد ہوئی۔ لاش پر زخموں کے نشانات پائے گئے ہیں اور اس کا گلا کٹا ہوا تھا۔ پولیس اس بات کی تفتیش کر رہی ہے کہ نوجوان کو کس نے قتل کیا اور کیا اس کی بین المذاہب شادی قتل کے پیچھے ایک وجہ تھی، جیسا کہ اس کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے۔ احمد آباد ریور فرنٹ ایسٹ پولیس انسپکٹر وی ڈی زلا نے کہا کہ لاش کو نکالنے کے بعد اس کی شناخت ہتیش راٹھوڈ کے طور پر ہوئی ہے، جس کی عمر تقریبا 20 برس کی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ متوفی کی شادی افسانہ بانو سے ہوئی تھی۔ اتوار کی دوپہر وہ پرانے شہر کے ایک بازار میں اپنی بیوی کے ساتھ گیا تھا اور پھر وہاں سے وہ گمشدہ ہو گیا۔ بعد میں جب اس کی بیوی نے اسے فون کیا تو اس کا فون بند تھا۔The body of a youth recovered from the Sabarmati river in Ahmedabad
مزید پڑھیں:۔ 'بین مذاہب شادی پر قانون لانے کا کوئی منصوبہ نہیں'
پولیس کمشنر سنجے سریواستو نے کہا کہ یہ یقینی طور پر قتل کا معاملہ ہے، لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ اسے کس نے اور کیوں قتل کیا۔ راٹھوڈ کے اہل خانہ کو شبہ ہے کہ قتل کے پیچھے افسانہ بانو کے خاندان کا ہاتھ ہوسکتا ہے کیونکہ وہ راٹھوڈ پر اسلام قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔ تاہم افسانہ بانو نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ان کے والدین ان کے شوہر کے قتل کے پیچھے نہیں ہو سکتے، کیونکہ انہوں نے ہماری شادی رجسٹر کروانے میں مدد کی۔ انہوں نے رواں برس کے مئی ماہ میں شادی کی لیکن ایک سال سے زیادہ عرصے سے دونوں ریلیشن شپ میں تھے۔ پولیس کا کہنا ہےکہ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا ہے، قتل کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جائے گی، دونوں فریق کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔