بنارس: اترپردیش کے ضلع بنارس میں واقع بنارس ہندو یونیورسٹی میں ہندو شدت پسند تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد نے افطار کے انعقاد پر ہنگامہ کھڑا کردیا۔ بی ایچ یو کے مہیلا مہاودیالیہ میں افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔ اس دوران ناراض اے بی وی پی طلباء نے وائس چانسلر کا پتلا بھی نذر آتش کیا۔ اے بی وی پی کا کہنا ہے کہ بی ایچ یو میں افطار کی کوئی روایت نہیں ہے لیکن مسلمانوں کی خوشنودی کے لیے وائس چانسلر نے افطار کی اجازت دی ہے۔ ABVP Protested Against The Iftar Party Held At BHU
دراصل بنارس ہندو یونیورسٹی کے خواتین کالج میں بدھ کی شام روز افطار کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس میں وائس چانسلر پروفیسر سدھیر کمار جین کے ساتھ ساتھ کالج کے اساتذہ اور طلباء نے بھی افطار کیا۔ وہیں اے بی وی پی سے وابستہ طلبہ نے بی ایچ یو کیمپس کے مہیلا مہاودیالیہ میں منعقدہ افطار پارٹی کی مخالفت کی اور اسے وائس چانسلر کے ذریعہ مسلمانوں کی خوشنودی قرار دیا۔ طلباء نے افطار میں ان کی موجودگی کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے بی ایچ یو کے وی سی ایس کے جین کا پتلا بھی جلایا۔