حیدرآباد: ہر سال پانچ ستمبر کو بھارت میں یوم اساتذہ منایا جاتا ہے۔ کیا ہے یوم اساتذہ اور یوم اساتذہ کا تاریخی پس منظر کیا ہے۔ آئیے جانتے ہیں ای ٹی وی بھارت کی یوم اساتذہ پر اس خصوصی رپورٹ میں۔ یوم اساتذہ دراصل ملک کے عظیم استاد، فلسفی، مصلح و ماہرِ تعلیم اور سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے یوم پیدائش کے موقع پر منایا جاتا ہے۔ یہ سچ ہے کہ طلبہ کی شخصیت کی تشکیل میں اساتذہ کا اہم کردار ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک بھر میں میں ٹیچرز ڈے منایا جاتا ہے، آزاد بھارت کے دوسرے صدر جمہوریہ سروے پلی رادھا کرشنن کی یوم پیدائش پانچ ستمبر کے موقع پر اس دن کو منائے جانے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
اساتذہ کے پاس ہنر کی طاقت، ہندوستان میں یوم اساتذہ
صرف اساتذہ کے پاس یہ طاقت ہے کہ وہ طلبہ کی رہنمائی کرسکتے ہیں کہ وہ اپنی زندگی کو صحیح راستے پر گزاریں۔ اساتذہ کا کام صرف پڑھانا نہیں، بچوں کی ضروریات کو بھی وہ سمجھتے ہیں۔ وہ اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے اپنے کام کے دائرہ کار کو کلاس روم سے آگے بڑھاتے ہیں۔ طلبہ کو ہاتھ سے پکڑکر کمیونٹی میں لے جایا جاتا ہے۔ اساتذہ طلبہ کی کامیابی کے لیے کوششیں کرتے ہیں۔ یہ ایسے اساتذہ ہیں جنہوں نے ہزاروں طلبہ کی زندگیوں کو سنوارا ہے۔ گلوبل ٹیچر پرائز، جسے تدریس کا نوبل انعام سمجھا جاتا ہے، جو ان کی بہترین خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔
آپ بڑے ہو کر کیا بنیں گے
کوئی طالب علم ایسا نہیں ہے جس نے بچپن میں اس سوال کا سامنا نہ کیا ہو، اور کوئی والدین ایسے نہیں ہیں جنہوں نے اپنے بچوں کے بڑے ہونے پر یہ نہ پوچھا ہو کہ وہ بڑے ہو کر کیا بنیں گے۔ نہ صرف گھر بلکہ اسکول میں بھی اساتذہ بعض مواقع پر طلبا سے یہی پوچھتے ہیں۔ لیکن انہیں کبھی یہ جواب نہیں ملتا کہ 'میں آپ جیسا استاد بننا چاہتا ہوں۔'
آج کل ہر طالب علم ڈاکٹر، وکیل، انجینئر اور پائلٹ بننا چاہتا ہے
خوابوں کا کریئر کبھی بھی تدریسی کام نہیں ہوتا۔ اگر کوئی غلطی سے ایسا کہے تو والدین پریشان ہو جائیں گے۔ نہیں، آپ کو ڈاکٹر بننا چاہیے۔ وہ اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ کسی بھی پیشہ کی ترجیح اس کی اپنی ہوتی ہے۔ تدریسی پیشہ ان سب سے قدرے اہم ہے۔ بالواسطہ یا بلاواسطہ بچوں کی شخصیت کی تشکیل میں اساتذہ کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔ بہت کم لوگ ایسے ہیں جو اہم کام کو ایک عظیم عہدہ سمجھتے ہیں۔
ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے اقوال زریں
عظیم معلم و فلسفی، مصلح و ماہرِ تعلیم اور سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر سروے پلی رادھا کرشنن نے کہا تھا کہ حقیقی اساتذہ وہ ہیں، جو اپنے طلبا کو بہترین سے بہترین تربیت فراہم کرتے ہیں۔
بھارت کی تاریخ میں پانچ ستمبر کو خاص اہمیت حاصل ہے، دراصل پانچ ستمبر آزاد بھارت کے دوسرے صدر جمہویہ ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کا یوم پیدائش ہے، احتراماً اس دن کو یوم اساتذہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔
ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے مشہور اقوال اس طرح ہیں
روحانی زندگی ہبدوستان کا خاصہ ہے۔
تعلیم ایک ایسا ہنروفن ہے، جو انسان کو مشکل حالات کے خلاف لڑنا سکھاتا ہے۔
میرا یوم پیدائش منانے کے بجائے اگر 5 ستمبر کو یوم اساتذہ منایا جائے تو مجھے زیادہ فخر ہوگا۔
ہمیں انسانیت کو ان جڑوں تک دوبارہ پہنچانا ہوگا جہاں سے خوش نظمی اور آزادی پھلے پھولے۔
ہمدردی کا جذبہ، محبت، شفقت اور عمدہ روایات کو فروغ دینا تعلیم کا اہم مقصد ہے۔
تعلیم کا اہم مقصد ایک ذہیں، آزاد، با اخلاق اور زمانہ شناس انسان بنانا ہے۔
جب ہم سوچتے ہیں کہ ہم سب کچھ جانتے ہیں۔ ہم اسی وقت سیکھنا چھوڑ دیتے ہیں۔
حقیقی اساتذہ وہ ہیں، جو اپنے طلبا کو بہتر سے بہتر تربیت فراہم کرتے ہیں۔
سچا مذہب ایک انقلابی طاقت ہے جو ظلم و ستم اور ناانصافی کا دشمن ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ تھوڑی سی تاریخ بنانے میں صدیوں کا عرصہ بیت جاتا ہے۔ جب کہ ایک اچھی نسل بنانے میں صدیاں گزر جاتی ہیں۔
ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن
یوم اساتذہ کے موقع پر ہر سال ملک بھر میں مختلف قسم کے ادبی وثقافتی پروگرامس منعقد کیے جاتے ہیں۔
ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن کا اسکیچ Sketch For Dr Sarvepalli Radhakrishnan
طلبا یوم اساتذہ کو گل دستے اور مختلف قسم کے تحائف پیش کرتے ہیں جب کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کی جانب سے اساتذہ کو ان کی خدمات کے اعتراف میں انعامات و اعزازات سے نوازا جاتا ہے۔
سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کو گلہائے عقیدت پیش کرتے ہوئے
آج ہندوستان کے عظیم دانشور، مفکر اور سیاستداں ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کی 135ویں سالگرہ ہے۔
یوم اساتذہ کا اہتمام
ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کی پیدائش 5 ستمبر 1888 کو ریاست تمل ناڈو کے دارالحکومت چنئی کے تروتانی میں ہوئی۔
بھارتی حکومت کی جانب سے رادھا کرشنن کے نام پر سکے جاری کیے گئے
ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے والد کا نام سروپلی ویرسوامی تھا جب کہ والدہ کا نام سروپلی سیتا تھا۔
ہر سال پانچ ستمبر کو رادھا کرشنن کو خراج عقیدت
رادھا کرشنن کی شادی محض 16 برس کی عمر میں سیوکامو سے ہوئی، شادی کے بعد انہیں پانچ بیٹیاں اور ایک بیٹا ہوا۔
یوم اساتذہ کا تاریخی پس منظر
ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن نے مدراس یونیورسٹی سے فلسفہ میں ماسٹرز کیا۔
اس کے بعد وہ میسور اور کلکتہ یونیورسٹی میں ایک عرصہ تک درس و تدریس کی خدمات انجام دیتے رہے۔
بھارت میں پہلا یوم اساتذہ 5 ستمبر 1962 کو اس دن منایا گیا جب ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن بھارت کے دوسرے صدر جمہوریہ کے باوقار عہدے پر فائز ہوئے۔
وہ بھارت کے پہلے نائب صدر بھی بنائے گئے۔
بھارت کے پہلے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد کی وفات کے بعد ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن صدر جمہوریہ کے عہدے پر فائز ہوئے۔
ان کی اعلیٰ کارکردگی سے متاثر ہوکر ان کے طلبا نے ان سے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ ہر برس 5 ستمبر کو وہ لوگ ’’یوم رادھا کرشنن‘‘ منانا چاہتے ہیں۔ تاہم ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن نے اس کو پسند نہ کیا بلکہ انھوں نے کہا کہ میرے نام کے بجائے اگر اس دن کو یوم اساتذہ کے طور پر منایا جائے تو یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہوگی۔
ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کی زندگی کا اجمالی پس منظر:-
- پیدائش:5 ستمبر 1888
- تعلیم: ایم اے، ڈی لِٹ، ایل ایل ڈی، ڈ سی ایل، لٹ ڈی، ڈی ایل، ایف آر ایس ایل اور ایف بی اے سمیت آکسفورڈ یونیورسٹی) کے اعزازی فیلو تھے۔
- تصنیف و تالیف: 1917 ان کی پہلی کتاب ’’فلاسفی آف رویندر ناتھ ٹیگور‘‘ شائع ہوئی۔ یہ بھارتی فلسفہ کو سمجھنےمیں ایک معاون کتاب سمجھی جاتی ہے۔
- درس و تدریس: میسور یونیورسٹی میں 1918 سے 1921 تک کلکتہ یونیورسی میں 1921 سے 1931 تک
- یونیورسٹی آف انگلینڈ 1936 تا 1952
- بنارس ہندو یونیورسٹی 1939 تا 1948
- وائس چانسلر: آندھرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر 1931 تا 1936
- بنارس ہندو یونیورسٹی کے وائس چانسلر 1948
- وہ دہلی یونیورسٹی کے چانسلر 1953 تا 1962
- یونیسکو (1946-52) میں ہندوستان کی نمائندگی کی اور 1949-1952 تک یو ایس ایس آر میں ہندوستانی سفیر رہے۔
- 1931 میں نائٹ ہُڈ کا خطاب
- بھارت رتن : 1954
- ٹیمپلٹن پرائز: 1975
- برٹش رائل آرڈر آف میرٹ: 1963
- دی ایکویسٹرین آرڈائن ملیٹی اورٹا (De Equestrine Ordine Militae Auratae) کا اعزاز ویٹیکن سٹی کے سربراہ پوپ پال ششم کے ہاتھوں 1964 میں ملا
- بھارت کے اس عظیم رہنما و دانشور کا انتقال 86 برس کی عمر میں ان کے آبائی وطن چنئی میں 17 اپریل 1975 کو ہوگیا۔
- یہ بھی پڑھیے:یوم اساتذہ: اساتذہ سے متعلق عظیم شخصیات کے اقوال
رادھا کرشنن کی تعلیمات نے دنیا بھر کو متاثر کیا۔ آج بھی ان کا نام عزت و احترام کے ساتھ لیا جاتا ہے۔