احمدآباد: ملک بھر میں بڑی تعداد میں نوجوان منشیات کا شکار ہو رہے ہیں۔ گجرات میں بھی نوجوانوں اور بچوں میں منشیات کی لت بڑھ رہی ہے، جس کی وجہ سے نوجوانوں اور بچوں کی زندگیاں خراب ہو رہی ہے۔ ایسے میں گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے گجرات کو 'اڑتا پنجاب' بننے سے روکنے کے لیے کچھ نیے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ جس میں خاص طور سے بتایا گیا کہ گجرات حکومت ایک ٹاسک فورس بنانے والی ہے، جس کے ذریعے کالجوں اور اسکولوں کے ارد گرد منشیات کی تجارت پر نظر رکھنے کا کام کیا جائےگا۔
گجرات اسمبلی اجلاس میں منشیات کے مسئلے پر ریاستی وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے کہا کہ 31 دسمبر 2022 کو دو سال کے دوران گجرات میں 6413 کروڑ کا نارکوٹکس اور شراب ضبط کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ گجرات ہرش سنگھوی نے بتایا کہ اس دوران پولیس احکام نے ہیروئین ،چرس، افیم، بھانگ جیسی منشیات اور 6201 کروڑ روپے کی دوائیاں ضبط کیا ہے اور اس کاروبار سے جڑے متعدد افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، جس میں سے 3700 اب بھی فرار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی پولیس اور مرکزی ایجنسیوں نے ساتھ مل کر منشیات ضبطی سے متعلق 14 معاملات کے اہم ملزمین کو حراست میں لیا ہے اور دوسرے ملزمین کی تلاش جاری ہے۔ اسی کڑی میں ایک ٹاسک فارس بنا کر منشیات کے روک تھام کے لئے بھی ہم اقدامات اٹھانے والے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Anti Drug Rally: اونتی پورہ میں پولیس کی جانب سے منشیات مخالف ریلی کا اہتمام