کوٹہ: تنشکا کا تعلق ریاست ہریانہ کے نارنول سے ہے۔ ان کے والد کرشنا کمار ایک سرکاری استاد ہیں اور والدہ سریتا کماری بھی لیکچرر ہیں۔ وہ دہلی ایمس سے ایم بی بی ایس کرنے کی خواہشمند ہیں۔ ایم بی بی ایس کے بعد وہ کارڈیو، نیورو اور آنکولوجی میں تخصص کرنا چاہتی ہیں۔ تنیشکا نے بتایا کہ وہ گزشتہ 2 سالوں سے کوٹا کی کلاس روم کی طالبہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میڈیکل کا پیشہ ایک ایسا شعبہ ہے، جس میں آپ دوسروں کی مدد کر کے خود کو ممکن کر سکتے ہیں۔ نیٹ کی تیاری کے دوران وہ موضوع کو گہرائی سے سمجھنے کے لیے زیادہ سے زیادہ سوالات پوچھتی تھی اور کسی طرح کی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔ کبھی امتحان میں نمبر کم آتے تھے تو والدین ان کی حوصلہ افزائی کرتے تھے۔ انہوں نے کبھی نمبروں کے لیے دباؤ نہیں ڈالا اور مثبت انداز میں تیاری کرتے رہنے کی ترغیب دی۔ تنیشکا نے رواں سال 12ویں کا امتحان بھی دیا تھا، جس میں انہیں 98.6 فیصد نمبر ملے تھے۔ دسویں جماعت میں ان کے 96.4 فیصد نمبر تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے انجینئرنگ کے داخلہ امتحان (JEE) مین میں بھی 99.50 پرسنٹائل حاصل کیا ہے۔Tanishka from kota tops NEET
مزید پڑھیں:۔ Preparation for NEET Examination: اننت ناگ میں یو جی نیٹ امتحانات کیلئے انتظامات کی حتمی شکل
تنیشکا کا کہنا ہے کہ کوٹہ کے تعلیمی نظام کی پورے ملک میں تعریف کی جاتی ہے۔ کوٹہ کو کامیابی کا راستہ کہا جاتا ہے۔ میں نے یہاں کے ماحول اور اداروں کے بارے میں بہت کچھ سنا تھا، اسی لیے میں نے والدین سے بات کی اور پھر یہاں آنے کا فیصلہ کیا اور مجھے یہ فیصلہ بالکل درست لگا۔ اس فیصلے کی وجہ سے میں اس مرحلے پر پہنچی ہوں۔ کوٹہ کے پاس خوابوں کو سچ کرنے کے لیے تمام وسائل موجود ہیں۔