افغانستان کے شہر مزار شریف میں جمعرات کو ایک بم دھماکہ ہوا، جس میں طالبان گورنر سمیت تین ہلاک ہو گئے ہیں۔ طالبان پولیس کے ترجمان نے اس کی تصدیق کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دھماکہ گورنر کے دفتر میں ہوا۔ مقامی پولیس چیف طالبان کے ترجمان محمد آصف وزیری نے بتایا کہ بم دھماکہ مزار شریف شہر میں گورنر کے دفتر میں ہوا۔ اس میں گورنر داؤد مزمل اور دو دیگر افراد ہلاک ہوئے۔ تاہم ابھی تک کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ افغانستان میں طالبان نے اگست 2021 میں قبضہ کر لیا تھا۔ اس کے بعد سے افغانستان میں اسلامک اسٹیٹ خراسان مسلسل دہشت گردانہ حملے کر رہی ہے۔
اسلامک اسٹیٹ خراسان کے ذریعہ طالبان کی سیکورٹی فورسز اور شیعہ اقلیت کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ افغانستان کے حکمران طالبان نے حال ہی میں اسلامک اسٹیٹ خراسان صوبے پر ایک بڑی کارروائی کی تھی۔ طالبان نے آئی ایس کے پی کے وزیر جنگ اور ملٹری چیف قاری فاتح کو قتل کر دیا۔ قاری فاتح کو UNSC مانیٹرنگ ٹیم نے مئی 2022 میں ISKP کے فوجی سربراہ کے طور پر درج کیا تھا۔ کاری فتح آئی ایس کے پی کے لیے حکمت عملی بناتا تھا۔ اس نے حال ہی میں کابل میں روس، پاکستان اور چین کے سفارت خانوں پر حملے کی سازش کی تھی۔ قاری طفیل عرف فاتح ننگرہار میں آئی ایس کے پی کے کنٹرول کے دوران مشرقی سیکٹر کمانڈر تھا۔