ETV Bharat / bharat

مشرف عالم ذوقی کی اہلیہ بھی انتقال کرگئیں

مشہور ناول نگار مشرف عالم ذوقی کی اہلیہ تبسم فاطمہ شوہر کی موت کا صدمہ برداشت نہ کرسکیں اور وہ بھی مالک حقیقی سے جاملیں۔ انتقال کے وقت ان کی عمر 50 برس تھی۔

author img

By

Published : Apr 20, 2021, 10:11 PM IST

tabassum-fatima
tabassum-fatima

گزشتہ روز معروف ناول نگار مشرف عالم ذوقی کا انتقال ہوا تھا اور آج ان کی اہلیہ اور افسانہ نگار تبسم فاطمہ بھی اس دار فانی سے رخصت ہوگئیں۔

ذرائع کے مطابق تبسم لیور کینسر سے متاثر تھیں جس کا علاج چل رہا تھا۔ کل ہی ان کے شوہر مشرف عالم ذوقی کا انتقال ہوا تھا اور آج وہ اپنے شوہر کی موت کا صدمہ برداشت نہیں کرپائیں اور اپنی روح خدا کے سپرد کردی۔

تبسم فاطمہ نے دور درشن کے لیے متعدد سیریلز بنائے تھے۔ وہ صحافت سے بھی وابستہ تھیں اور کئی اداروں میں میڈیا ایڈوائزر کی ذمہ داری بھی ادا کی تھی۔ انہوں نے افسانے کے ساتھ شاعری بھی کی۔

تبسم فاطمہ کے شعری مجموعہ کا نام 'تمہارے خیال کی آخری دھوپ' ہے۔ وہ بے حد ملنسار اور مہمان نواز تھیں۔ سیریل بنانے میں اپنے شوہر کا ہاتھ بھی بٹاتی تھیں اور پروڈیوسر کی ذمہ داری ادا کرتی تھیں۔

اردو کے علاوہ ہندی میں بھی ان کی کہانیاں شائع ہوئی ہیں۔ ہندی کتابوں میں 'جرم اور اننیائے کہانیاں، اردو کی شاہکار کہانیاں ہیں۔ ان کے افسانوی مجموعے کا نام 'لیکن جزیرہ نہیں' ہے۔

تبسم فاطمہ کے انتقال سے ان کے بیٹے شاشا پر غموں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ اردو دنیا ان کی موت سے حیرت زدہ اور غموں سے نڈھال ہے۔ اس طرح غموں کے پہاڑ شاید ہی ٹوٹتے ہیں۔ ایک امید تھی کہ مشرف عالم ذوقی کے ادھورے کاموں کو وہ پورا کریں گی لیکن وہ خود بھی شوہر کے پاس چلی گئیں اور اردو دنیا کو غمگین کر دیا۔

گزشتہ روز معروف ناول نگار مشرف عالم ذوقی کا انتقال ہوا تھا اور آج ان کی اہلیہ اور افسانہ نگار تبسم فاطمہ بھی اس دار فانی سے رخصت ہوگئیں۔

ذرائع کے مطابق تبسم لیور کینسر سے متاثر تھیں جس کا علاج چل رہا تھا۔ کل ہی ان کے شوہر مشرف عالم ذوقی کا انتقال ہوا تھا اور آج وہ اپنے شوہر کی موت کا صدمہ برداشت نہیں کرپائیں اور اپنی روح خدا کے سپرد کردی۔

تبسم فاطمہ نے دور درشن کے لیے متعدد سیریلز بنائے تھے۔ وہ صحافت سے بھی وابستہ تھیں اور کئی اداروں میں میڈیا ایڈوائزر کی ذمہ داری بھی ادا کی تھی۔ انہوں نے افسانے کے ساتھ شاعری بھی کی۔

تبسم فاطمہ کے شعری مجموعہ کا نام 'تمہارے خیال کی آخری دھوپ' ہے۔ وہ بے حد ملنسار اور مہمان نواز تھیں۔ سیریل بنانے میں اپنے شوہر کا ہاتھ بھی بٹاتی تھیں اور پروڈیوسر کی ذمہ داری ادا کرتی تھیں۔

اردو کے علاوہ ہندی میں بھی ان کی کہانیاں شائع ہوئی ہیں۔ ہندی کتابوں میں 'جرم اور اننیائے کہانیاں، اردو کی شاہکار کہانیاں ہیں۔ ان کے افسانوی مجموعے کا نام 'لیکن جزیرہ نہیں' ہے۔

تبسم فاطمہ کے انتقال سے ان کے بیٹے شاشا پر غموں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ اردو دنیا ان کی موت سے حیرت زدہ اور غموں سے نڈھال ہے۔ اس طرح غموں کے پہاڑ شاید ہی ٹوٹتے ہیں۔ ایک امید تھی کہ مشرف عالم ذوقی کے ادھورے کاموں کو وہ پورا کریں گی لیکن وہ خود بھی شوہر کے پاس چلی گئیں اور اردو دنیا کو غمگین کر دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.