نئی دہلی: سابق وزیر خارجہ آنجہانی سشما سوراج کی بیٹی بانسوری سوراج کو دہلی بی جے پی کے لیگل ڈپارٹمنٹ کا کو کنوینر مقرر کیا گیا ہے۔ ریاستی صدر کے طور پر ویریندر سچدیوا نے یہ پہلی تقرری کی ہے۔ انہوں نے ایک خط جاری کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو آپ پر پورا بھروسہ ہے کہ آپ اس کی توقعات پر کھڑا اتریں گی اور تنظیم کو مزید مضبوط کریں گی۔ اس کے ساتھ، اب یہ واضح ہے کہ بانسوری سوراج سیاست میں داخل ہو چکی ہیں۔ بانسوری آنجہانی سشما سوراج کی اکلوتی بیٹی ہیں۔ انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا ہے۔ انر ٹیمپل سے قانون کی ڈگری لینے کے بعد، وہ اپنے والد کی طرح دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں فوجداری وکیل ہیں۔
للت مودی کا پاسپورٹ بحال کرنے میں مدد کا الزام: بانسوری اس سے پہلے اس وقت سرخیوں میں آئی تھیں جب ان پر سابق آئی پی ایل کمشنر للت مودی کو پاسپورٹ بحال کرنے میں مدد کرنے کا الزام لگا تھا۔ 27 اگست 2014 کو ہائی کورٹ نے سابق آئی پی ایل کمشنر کا پاسپورٹ بحال کر دیا تھا۔ اس وقت وہ عدالت میں موجود تھیں۔ پاسپورٹ کیس میں راحت ملنے کے بعد للت مودی نے اپنی قانونی ٹیم کو مبارکباد دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: 'سشما سوراج میرے لیے ماں کی طرح تھیں'
اس کے بعد للت مودی نے اپنے ٹویٹ میں قانونی ٹیم کے ارکان کے ناموں کا ذکر کیا، ان میں بانسوری سمیت آٹھ دیگر وکلاء کے نام شامل تھے۔ جب ہنگامہ بڑھ گیا تو بی جے پی نے بانسوری کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ سشما سوراج کی بیٹی کا اپنا پیشہ ہے اور وہ اپنا کام کرنے کے لئے آزاد ہیں۔ سابق وزیر خارجہ سشما سوراج سنہ 2019 میں 67 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے چل بسیں۔ تب سے ان کی بیٹی بانسوری سوراج اپنی والدہ کی برسی اور سالگرہ بہت مختلف انداز میں مناتی ہیں۔
حال ہی میں سشما سوراج کی برسی پر بانسوری نے ایک جذباتی پوسٹ لکھی تھی، جس میں کہا تھا کہ وہ آج بھی میری رگوں میں میری توانائی بن کر بہتی ہیں، آپ کے نظریات میری زندگی کے راستے کو روشن کرتے ہیں۔ انہوں نے کرشن سے دعا کی تھی کہ 'اے کرشنا، تم نے میری ماں کو چوری کر لیا ہے اور اب اسے محفوظ رکھنا۔'