ساگر قتل کیس( Sagar Murder Case) سے سشیل کمار پہلوان Wrestler Sushil Kumar کے لئے دوہری مشکل پیدا ہو گئی ہے۔ ایک طرف جہاں پولیس کی تحویل میں سشیل پر قانونی پیچیدگیاں سخت کی جارہی ہیں تو وہیں دوسری طرف وہ کالا جٹھیڑی گینگ سے اپنی جان کو خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ انہیں خدشہ ہے کہ جیل جاتے وقت ان کے اوپر حملہ ہو سکتا ہے۔
سشیل قتل کے اس واقعہ میں قانونی شکنجے سے زیادہ وہ کالا جٹھیڑا گینگ سے ہوئے تنازع پر پریشان ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق سشیل پہلوان(Wrestler Sushil Kumar) کا ساگر کے ساتھ تنازع چل رہا تھا۔
گزشتہ 4 مئی کی شام کو دونوں کے مابین جھگڑا ہوا۔ وہ اپنے ریسلنگ کے ساتھیوں کے ساتھ ساگر کو سبق سکھانا چاہتے تھے، لیکن جب وہ ساگر کو اٹھانے کے لیے گئے تو اس کے ساتھ سونو مہال موجود تھا۔
یہ سونو عرف کالا جٹھیڑی بدمعاش کا ماموں زاد بھائی ہے جس کی جانکاری سشیل کو نہیں تھی۔ وہ ساگر کے ساتھ سونو مہال کو بھی اٹھا لایا اور اسٹیدیم میں اس کے ساتھ زبردست مار پیٹ کی۔ اس واقعہ کے بعد پولیس جب موقع پر پہنچی تو وہاں سشیل سمیت ان کے تمام دوست فرار ہو گئے تھے۔ صرف پرنس نامی شخص موقع پر پکڑا گیا تھا۔
اس واقعہ کے بعد جب سشیل کو پتہ چلا کہ سونو مہال شاطر بدمعاش کالا جٹھیڑی کا رشتے دار ہے تو وہ پریشان ہو گیا تھا۔
وہیں بدمعاش سندیپ عرف کالا جتھیڑی کا ماموں زاد بھائی ہے جو سشیل سے واقف نہیں تھا۔ اس نے ساگر کے ساتھ سونو مہال کو بھی اٹھایا اور اسے اسٹیڈیم میں بھی زبردست مارا پیٹا۔ اس واقعے کے بعد جب پولیس موقع پر پہنچی تو سشیل اور اس کے تمام ساتھی وہاں سے فرار ہوگئے۔ صرف شہزادہ ہی موقع سے پکڑا گیا۔ اس واقعے کے بعد جب سشیل کو معلوم ہوا کہ سونو مہال بدنام زمانہ کالا کا رشتہ دار ہے تو وہ پریشان ہو گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق سشیل کا کالا جٹھیڑی سے براہ راست کوئی تعلق نہیں تھا، لیکن وہ واقف تھا۔ سال 2019 میں کالا جٹھیڑی کے بھائی کی شادی میں سشیل کمار شرکت کے لیے آئے تھے۔ وہاں پر جیل سے کالا جٹھیڑی کو بھی لایا گیا تھا۔
اس شادی کی ویڈیو بھی منظرعام پر آچکی ہے، لیکن 4 مئی کو جب سشیل نے سونو مہال کو پیٹا تب بعد میں انھیں معلوم ہوا کہ وہ کالا جٹھیڑی کا رشتہ دار ہے۔
یہ پتہ لگنے کے بعد سے وہ مسلسل بہت سے شرپسندوں کی مدد سے کالا جٹھیڑی سے معافی مانگنے کی کوشش کر رہا تھا۔
ذرائع کے مطابق وہ کالا جٹھیڑی سے سمجھوتہ کرنا چاہتا تھا اور اس نے اپنے کیے پر معافی بھی مانگی تھی لیکن کالا جٹھیڑی نے ان سے کہا کہ اس نے یہ ٹھیک نہیں کیا۔ اس لیے ابھی تک یہ واضح نہیں ہو پایا کہ ان کا سمجھوتہ ہوا ہے کہ نہیں۔
اس واقعے کے بعد سشیل کو اپنی جان کا خطرہ محسوس ہو رہا ہے۔ فی الحال وہ پولیس کی تحویل میں ہے، لیکن جلد ہی اسے جیل جانا پڑے گا۔ جیل میں کالا جٹھیڑی گینگ کے بہت سے بدمعاش پہلے ہی موجود ہیں۔
ایسے میں سشیل کو ڈر ہے کہ جیل میں اس پر حملہ ہوسکتا ہے۔ نہ صرف یہ مستقبل میں پیشی پر آنے کے دوران بھی اس کی جان کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔