ممبئی: عرس البلاد ممبئی میں رکن اسمبلی رمیش لٹکے کی موت کے بعد منعقد ہونے والے ضمنی انتخابات میں ان کی بیوہ اور شیوسینا اودھو ٹھاکرے کی امیداور رتجا رمیش لٹکے کو کامیابی ضرور حاصل ہوئی ہے لیکن اس انتخاب میں رائے دہندگان نے اپنے اختیاری ووٹ 'نوٹا' یغی کہ مقابلے میں شامل تمام امیدواروں کو مسترد کر دئے جانے اور ان کو ناپسندیدہ قرار دیے جانے کی حمایت میں جم کر ووٹ ڈالے گئے۔ اس طرح سے نوٹا اس حلقے سے ان کی دوسری پسند قرار دی گئی اور اس کو دوسرا نمبر حاصل ہوا یہاں تک کہ مقابل امیدواروں سے بھی زیادہ نوٹا کو مجموعی طور پر کل 12806 ووٹ حاصل ہوئے جوکہ کل ووٹوں کا 14.79فی صد ہے۔ اس انتخاب میں فاتح امیدوار کے مقابل نے مل کر جتنے ووٹ حاصل کئے ہیں نوٹا اسکا بھی دگنا ہے۔
واضح رہے کہ نوٹا کے استعمال کی ہدایت سپریم کورٹ نے 2013 میں لوک سبھا اور متعلقہ ریاستی اسمبلیوں کے براہ راست انتخابات کے تناظر میں جاری کی تھی۔
NOTA سب سے پہلے 2013 میں چار ریاستوں (چھتیس گڑھ، میزورم، راجستھان اور مدھیہ پردیش) اور مرکز کے زیر انتظام علاقے دہلی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں استعمال کیا گیا تھا۔ اپنے تعارف کے بعد سے، نے ہندوستانی رائے دہندگان میں بڑھتی ہوئی مقبولیت حاصل کی ہے، جس نے جیت کے مارجن سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔ مثال کے طور پر، گجرات (2017)، [2] کرناٹک (2018)، [3] مدھیہ پردیش (2018) میں اسمبلی انتخابات میں) [4] اور راجستھان (2018)۔ NOTA ووٹر کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ میدان میں آنے والے امیدواروں کے لیے اپنی عدم قبولیت ظاہر کر سکے۔
یہ بھی پڑھیں:RJD Win in Mokama بہار ضمنی انتخاب میں موکاما سے آر جے ڈی گوپال گنج سے بی جے پی کی جیت
یو این آئی