ETV Bharat / bharat

Hathras Conspiracy Case سپریم کورٹ صحافی کپن کی ضمانت پر 26 اگست کو سماعت کرے گا

سپریم کورٹ کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کی درخواست ضمانت پر 26 اگست کو سماعت کرے گا۔ کپن اتر پردیش کے ہاتھرس میں ایک نابالغ دلت لڑکی کی جنسی زیادتی اور قتل معاملے کی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے کہ انہیں تین دیگر افراد کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔ Hathras Conspiracy Case

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 24, 2022, 9:21 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کو کہا کہ وہ کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کی درخواست ضمانت پر 26 اگست کو سماعت کرے گا۔ کپن کو 5 اکتوبر 2020 کو اتر پردیش پولیس نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون کے تحت گرفتار کیا تھا۔ کپن اتر پردیش کے ہانتھرس میں ایک نابالغ دلت لڑکی کی عصمت دری اور قتل سے پیدا ہونے والی صورت حال کی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے، جب انہیں تین دیگر افراد کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔Hathras Conspiracy Case

چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی والی بنچ کے خصوصی تذکرے کے دوران ملزم صحافی کے وکیل ہیرس بیرن نے فوری سماعت کا مطالبہ کیا۔ بنچ نے ان کی درخواست کو جلد سماعت کی اجازت دیتے ہوئے جمعہ کو معاملہ درج کرنے کی ہدایت دی۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے 2 اگست کو کپن کی ضمانت کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ ضمانت کی درخواست خارج ہونے پر درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ ضمانت کی عدم دستیابی کی وجہ سے "اسے ایک اہم حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کو تقریباً دو سال سے جھوٹے الزامات کی بنیاد پر سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف اس وجہ سے کہ اس نے بدنام زمانہ ہانتھرس عصمت دری اور قتل کیس کی رپورٹنگ کی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری ادا کرنے کی کوشش کی۔ درخواست میں عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ درخواست گزار جس گاڑی میں سفر کر رہا تھا اس کے ڈرائیور کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔

درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک 19 سالہ دلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کی رپورٹ کرنے ہانتھرس جا رہے تھے، جب انہیں گرفتار کیا گیا۔ کپن نے پولیس کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ امن کی خلاف ورزی کا امکان ہے۔ اس وجہ سے انہیں گرفتار کیا گیا۔ اتر پردیش حکومت نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ ملزم پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے وابستہ پایا گیا تھا، جو کالعدم اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سیمی) کی جگہ تشکیل دی گئی تھی۔

پولیس نے یہ بھی الزام لگایا کہ کپن تیجس کے لیے کام کرتا تھا، ایک اخبار جو دسمبر 2018 میں بند ہو گیا تھا۔ یہ پی ایف آئی کا ماؤتھ پیس تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اخبار کے خیالات ایسے تھے کہ اس نے دہشت گرد اسامہ بن لادن کو شہید قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Siddique Kappan Bail Plea Rejected: صحافی صدیق کپن کی ضمانت کی درخواست مسترد

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کو کہا کہ وہ کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کی درخواست ضمانت پر 26 اگست کو سماعت کرے گا۔ کپن کو 5 اکتوبر 2020 کو اتر پردیش پولیس نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون کے تحت گرفتار کیا تھا۔ کپن اتر پردیش کے ہانتھرس میں ایک نابالغ دلت لڑکی کی عصمت دری اور قتل سے پیدا ہونے والی صورت حال کی رپورٹنگ کرنے جا رہے تھے، جب انہیں تین دیگر افراد کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔Hathras Conspiracy Case

چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی والی بنچ کے خصوصی تذکرے کے دوران ملزم صحافی کے وکیل ہیرس بیرن نے فوری سماعت کا مطالبہ کیا۔ بنچ نے ان کی درخواست کو جلد سماعت کی اجازت دیتے ہوئے جمعہ کو معاملہ درج کرنے کی ہدایت دی۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے 2 اگست کو کپن کی ضمانت کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ ضمانت کی درخواست خارج ہونے پر درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ ضمانت کی عدم دستیابی کی وجہ سے "اسے ایک اہم حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کو تقریباً دو سال سے جھوٹے الزامات کی بنیاد پر سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف اس وجہ سے کہ اس نے بدنام زمانہ ہانتھرس عصمت دری اور قتل کیس کی رپورٹنگ کی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری ادا کرنے کی کوشش کی۔ درخواست میں عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ درخواست گزار جس گاڑی میں سفر کر رہا تھا اس کے ڈرائیور کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔

درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک 19 سالہ دلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کی رپورٹ کرنے ہانتھرس جا رہے تھے، جب انہیں گرفتار کیا گیا۔ کپن نے پولیس کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ امن کی خلاف ورزی کا امکان ہے۔ اس وجہ سے انہیں گرفتار کیا گیا۔ اتر پردیش حکومت نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ ملزم پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے وابستہ پایا گیا تھا، جو کالعدم اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سیمی) کی جگہ تشکیل دی گئی تھی۔

پولیس نے یہ بھی الزام لگایا کہ کپن تیجس کے لیے کام کرتا تھا، ایک اخبار جو دسمبر 2018 میں بند ہو گیا تھا۔ یہ پی ایف آئی کا ماؤتھ پیس تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اخبار کے خیالات ایسے تھے کہ اس نے دہشت گرد اسامہ بن لادن کو شہید قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Siddique Kappan Bail Plea Rejected: صحافی صدیق کپن کی ضمانت کی درخواست مسترد

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.