نئی دہلی: عدالت عظمیٰ Supreme Court آج وزیر اعظم کی سیکیورٹی لیپس PM Security lapse کیس کی سماعت کرے گا۔ لائرس وائس نام کی ایک تنظیم Lawyers Voice organization کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ہیما کوہلی کی بنچ کی طرف سے متوقع ہے۔
سپریم کورٹ نے جمعہ کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل Registrar General of Punjab and Haryana High Court کو ہدایت دی تھی کہ وہ وزیر اعظم کے دورے کے پیش نظر کیے گئے حفاظتی اقدامات سے متعلق محفوظ ریکارڈ پیش کریں۔ بنچ نے ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کی طرف سے الگ الگ تشکیل دی گئی انکوائری کمیٹیوں سے کہا تھا کہ وہ اگلی سماعت (10 جنوری) تک جانچ کا کام آگے نہ بڑھائیں۔
حالانکہ بنچ نے اس سلسلے میں کوئی تحریری حکم نہیں دیا تھا لیکن زبانی طور پر متعلقہ وکلا سے کہا تھا کہ وہ عدالت کے جذبات کو حکام تک پہنچا دیں۔ بنچ نے کہا تھا کہ چندی گڑھ کے پولیس ڈائریکٹر جنرل اور قومی تحقیقاتی ایجنسی کے ایک افسر ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو مدد کریں گے۔ یہ افسر انسپکٹر جنرل کے عہدے سے نیچے نہیں ہوگا، جس کے پاس پنجاب حکومت، اس کی پولیس اور مرکزی ایجنسیوں کا مطلوبہ ریکارڈ ہوگا۔
درخواست گزار نے پنجاب میں وزیر اعظم کی سیکیورٹی لیپس معاملے کی جامع انکوائری کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔
مزید پڑھیں:
درخواست میں سیکیورٹی انتظامات سے متعلق شواہد کو محفوظ رکھنے، عدالت کی نگرانی تحقیقات اور اس مبینہ چوک کے لیے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔