ETV Bharat / bharat

SC On Sakshi Newspaper سپریم کورٹ نے ساکشی اخبار کو فروغ دینے کے معاملہ میں آندھرا ہائی کورٹ کو پھٹکار لگائی

author img

By

Published : Apr 11, 2023, 7:05 AM IST

Updated : Apr 11, 2023, 12:52 PM IST

سپریم کورٹ نے پیر کے روز آندھرا پردیش ہائی کورٹ سے سوال کیا کہ اس نے اس عرضی کو کس طرح نمٹا ہے جس میں آندھرا پردیش حکومت پر ساکشی اخبار کی حمایت کرنے کا الزام لگایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ عرضی کو دہلی ہائی کورٹ میں منتقل کیا جانا چاہئے۔Andhra Pradesh High Court On Sakshi newspaper

ساکشی اخبار کو فروغ دینے کے معاملہ
ساکشی اخبار کو فروغ دینے کے معاملہ

دہلی: حکومت آندھرا پردیش نے ستمبر 2020 میں سرکاری اسکیموں کی تشہیر کرنے اور سرکاری اسکیموں سے استفادہ کرنے میں عوام کی مدد کرنے کے لیے رضاکاروں کا تقرر کیا تھا اور ہر 50 گھرانوں کے لیے ایک رضاکار کی شرح سے 2.56 لاکھ رضاکاروں کا تقرر کیا گیا تھا۔ جون 2022 میں حکومت آندھرا پردیش نے ایک جی او منظور کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ 2.56 لاکھ گاؤں/ وارڈ رضاکاروں میں سے ہر ایک کو 200 روپے ادا کیے جائیں گے۔ ان کے 5000 روپے ماہانہ اعزازیہ کے علاوہ ایک کثیر الاشاعت اخبار خریدیں۔ دسمبر 2022 میں ایک اور جی او منظور کیا گیا تھا، جس میں 1.45 لاکھ گاؤں/وارڈ کے کارکنوں میں سے ہر ایک کو 200 روپے کی ادائیگی کی منظوری دی گئی تھی۔

تلنگانہ کا مشہور اخبار اناڈو نے فروری 2023 میں امراوتی میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ میں جی اوز 2 کو اس بنیاد پر چیلنج کیا کہ اگرچہ جی اوز نے ساکشی کے نام کا خاص طور پر ذکر نہیں کیا ہے، لیکن جی اوز میں رکھی گئی مختلف شرائط، اس حقیقت کے ساتھ کہ وزیراعلی اور دیگر وزراء اور پارٹی کے عہدیداروں نے اناڈو اخبار کو یلو میڈیا قرار دیا اور عوام سے اناڈو اخبار نہ پڑھنے کا مطالبہ کیا تاکہ عوام کا اناڈو اخبار سے بھروسہ ختم ہوجائے اور ساکشی اخبار کے خریداری میں اضافہ ہوسکے۔ اس معاملے کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے ایک ڈویژن بنچ نے اٹھایا، جس کی صدارت وزیراعلی نے کی، جنہوں نے ایک عبوری حکم دینے سے انکار کر دیا اور اس معاملے کو سال 2020 کی ایک اور پی آئی ایل کے ساتھ سننے کے لیے اٹھایا۔ اے پی ہائی کورٹ کے ڈیویژن بنچ کے مذکورہ حکم سے ناراض ہوکر اناڈو اخبار نے سپریم کورٹ میں خصوصی درخواست دائر کی۔

29 مارچ کو سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔ مدعا علیہ سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوئے اور شری سی ایس ویدیا ناتھن اور شری رنجیت کمار سینئر ایڈوکیٹ نے ان کی نمائندگی کی۔ عدالت نے مدعا علیہ سے پوچھا کہ یہ رضاکار کون ہیں، ان کی تقرری کیسے کی جاتی ہے۔ جس پر درخواست گزار نے ایس ایچ۔ مکل روہتگی، اور دیودت کامت سینئر ایڈوائزس اور ایڈوکیٹ میانک جین کی مدد سے عرض کیا کہ وہ پارٹی کے کارکن ہیں جو سیاسی ایجنڈے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ یہ بہت پریشان کن بات ہے کہ اس معاملے کو ہائی کورٹ میں کیسے نمٹایا گیا ہے اور اس لیے رٹ پٹیشن کو دہلی ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کو منتقل کیا جا سکتا ہے، جو اس معاملے پر آخر فیصلہ کرے گا۔ دہلی ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن کی منتقلی پر سی ایس ویدیا ناتھن (سینئر ایڈووکیٹ) نے جواب دہندگان کی طرف سے پیش ہونے پر اعتراض کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ اس مہینے کی 21 تاریخ کو سماعت کے لیے آرہا ہے اور اس لیے اس مرحلے پر کیس کو دہلی ہائی کورٹ منتقل کرنے سے معاملے میں غیرضروری تاخیر ہوگی۔ مکل روہتگی نے کہا کہ اوشودیا کی رٹ پٹیشن کو پی آئی ایل کے ساتھ نہیں سنا جا سکتا ہے اور اس معاملے کو دہلی ہائی کورٹ میں منتقل کرنا مناسب ہوگا۔

مزید پڑھیں:۔ ای ٹی وی کے شاندار 25 سال، ہر سال بے مثال

اس مرحلے پر سی ایس ویدیا ناتھن نے اپنے مؤکل سے ہدایات لینے کے لیے جمعہ تک کا وقت مانگا۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ پھر ہم جی اوز اور تمام نتیجہ خیز کارروائی کو روک دیں گے جس پر مدعا علیہ کے وکیل نے اس پر ہدایات لینے کے لیے وقت طلب کیا۔ اس معاملے کی سماعت 17 اپریل 2023 بروز پیر تک ملتوی کردی گئی ہے۔

دہلی: حکومت آندھرا پردیش نے ستمبر 2020 میں سرکاری اسکیموں کی تشہیر کرنے اور سرکاری اسکیموں سے استفادہ کرنے میں عوام کی مدد کرنے کے لیے رضاکاروں کا تقرر کیا تھا اور ہر 50 گھرانوں کے لیے ایک رضاکار کی شرح سے 2.56 لاکھ رضاکاروں کا تقرر کیا گیا تھا۔ جون 2022 میں حکومت آندھرا پردیش نے ایک جی او منظور کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ 2.56 لاکھ گاؤں/ وارڈ رضاکاروں میں سے ہر ایک کو 200 روپے ادا کیے جائیں گے۔ ان کے 5000 روپے ماہانہ اعزازیہ کے علاوہ ایک کثیر الاشاعت اخبار خریدیں۔ دسمبر 2022 میں ایک اور جی او منظور کیا گیا تھا، جس میں 1.45 لاکھ گاؤں/وارڈ کے کارکنوں میں سے ہر ایک کو 200 روپے کی ادائیگی کی منظوری دی گئی تھی۔

تلنگانہ کا مشہور اخبار اناڈو نے فروری 2023 میں امراوتی میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ میں جی اوز 2 کو اس بنیاد پر چیلنج کیا کہ اگرچہ جی اوز نے ساکشی کے نام کا خاص طور پر ذکر نہیں کیا ہے، لیکن جی اوز میں رکھی گئی مختلف شرائط، اس حقیقت کے ساتھ کہ وزیراعلی اور دیگر وزراء اور پارٹی کے عہدیداروں نے اناڈو اخبار کو یلو میڈیا قرار دیا اور عوام سے اناڈو اخبار نہ پڑھنے کا مطالبہ کیا تاکہ عوام کا اناڈو اخبار سے بھروسہ ختم ہوجائے اور ساکشی اخبار کے خریداری میں اضافہ ہوسکے۔ اس معاملے کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے ایک ڈویژن بنچ نے اٹھایا، جس کی صدارت وزیراعلی نے کی، جنہوں نے ایک عبوری حکم دینے سے انکار کر دیا اور اس معاملے کو سال 2020 کی ایک اور پی آئی ایل کے ساتھ سننے کے لیے اٹھایا۔ اے پی ہائی کورٹ کے ڈیویژن بنچ کے مذکورہ حکم سے ناراض ہوکر اناڈو اخبار نے سپریم کورٹ میں خصوصی درخواست دائر کی۔

29 مارچ کو سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔ مدعا علیہ سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوئے اور شری سی ایس ویدیا ناتھن اور شری رنجیت کمار سینئر ایڈوکیٹ نے ان کی نمائندگی کی۔ عدالت نے مدعا علیہ سے پوچھا کہ یہ رضاکار کون ہیں، ان کی تقرری کیسے کی جاتی ہے۔ جس پر درخواست گزار نے ایس ایچ۔ مکل روہتگی، اور دیودت کامت سینئر ایڈوائزس اور ایڈوکیٹ میانک جین کی مدد سے عرض کیا کہ وہ پارٹی کے کارکن ہیں جو سیاسی ایجنڈے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ یہ بہت پریشان کن بات ہے کہ اس معاملے کو ہائی کورٹ میں کیسے نمٹایا گیا ہے اور اس لیے رٹ پٹیشن کو دہلی ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کو منتقل کیا جا سکتا ہے، جو اس معاملے پر آخر فیصلہ کرے گا۔ دہلی ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن کی منتقلی پر سی ایس ویدیا ناتھن (سینئر ایڈووکیٹ) نے جواب دہندگان کی طرف سے پیش ہونے پر اعتراض کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ اس مہینے کی 21 تاریخ کو سماعت کے لیے آرہا ہے اور اس لیے اس مرحلے پر کیس کو دہلی ہائی کورٹ منتقل کرنے سے معاملے میں غیرضروری تاخیر ہوگی۔ مکل روہتگی نے کہا کہ اوشودیا کی رٹ پٹیشن کو پی آئی ایل کے ساتھ نہیں سنا جا سکتا ہے اور اس معاملے کو دہلی ہائی کورٹ میں منتقل کرنا مناسب ہوگا۔

مزید پڑھیں:۔ ای ٹی وی کے شاندار 25 سال، ہر سال بے مثال

اس مرحلے پر سی ایس ویدیا ناتھن نے اپنے مؤکل سے ہدایات لینے کے لیے جمعہ تک کا وقت مانگا۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ پھر ہم جی اوز اور تمام نتیجہ خیز کارروائی کو روک دیں گے جس پر مدعا علیہ کے وکیل نے اس پر ہدایات لینے کے لیے وقت طلب کیا۔ اس معاملے کی سماعت 17 اپریل 2023 بروز پیر تک ملتوی کردی گئی ہے۔

Last Updated : Apr 11, 2023, 12:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.