نئی دہلی: سپریم کورٹ نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے سابق سربراہ للت مودی کو سوشل میڈیا پر عدلیہ کے خلاف ان کے تبصرے پر سرزنش کی اور انہیں غیر مشروط معافی مانگنے کی ہدایت کی۔ جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس سی ٹی روی کمار کی بنچ نے کہا کہ للت مودی قانون اور نظام سے بالاتر نہیں ہیں اور وہ ان کے داخل کردہ جوابی حلف نامہ سے مطمئن نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ نے للت مودی کو ہدایت کی کہ وہ سوشل میڈیا اور سرکردہ قومی اخبارات کے ذریعے معافی مانگیں۔ عدالت عظمیٰ نے انہیں معافی مانگنے سے پہلے حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت بھی کی، جس میں کہا گیا کہ مستقبل میں ایسا کوئی تبصرہ (پوسٹ) نہیں کیا جائے گا جس سے ہندوستانی عدلیہ کی شبیہ داغدار کرتی ہو۔
سی ٹی روی کمار اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے کہا کہ للت مودی قانون اور ادارے سے بالاتر نہیں ہیں۔ بنچ نے کہا کہ وہ للت کے جوابی حلف نامہ سے بھی مطمئن نہیں ہے۔ واضح رہے کہ آئی پی ایل کی شروعات للت مودی نے ہی کی تھی۔ للت مودی 2008 سے 2010 تک آئی پی ایل کے کمشنر تھے۔ اس دوران للت مودی پر سال 2010 میں آئی پی ایل میں بدعنوانی کا الزام لگا۔ ان پر دو نئی ٹیموں کی نیلامی کے دوران غلط طریقے اپنانے کا الزام تھا۔ دراصل للت مودی نے ماریشس کی کمپنی ورلڈ اسپورٹس کو آئی پی ایل کا 425 کروڑ کا ٹھیکہ دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Lalit Modi On Rahul Gandhi دیکھتے جائیں راہل گاندھی کو عدالت میں لے جائیں گے، للت مودی