ملک بھر میں کورونا کی ہلاکت خیزی پر سپریم کورٹ نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس ضمن میں مرکزی حکومت کو عدالت عظمیٰ نے قومی ٹاسک فورس تشکیل دینے کا حکم دیا۔ جج ڈی وائی چندر چوڑ اور جج ایم آر شاہ پر مشتمل بنچ نے اس سلسلہ میں حکم جاری کیا ہے، جسے ہفتہ کو سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا گیا ہے۔
اس ٹاسک فورس میں مغربی بنگال یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر بھابا توش بسواس، دہلی میں واقع سر گنگا رام اسپتال کے بورڈ آف مینجمنٹ کے چیئرمین پرسن ڈاکٹر دیویندر سنگھ رانا، نارائن ہیلتھ کیئر، بنگلورو کے ایکزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر دیوی پرساد شیٹی، تمل ناڈو کے کرسچین میڈیکل کالج کے پروفیسر ڈاکٹر گگن دیپ کنگ اور کالج کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جے وی پیٹر شامل ہوں گے۔
اس کے علاوہ گروگرام میں واقع میدانتا اسپتال کے مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر نریش تریہن، مہاراشٹر کے فورٹیزاسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راہل پنت، سر گنگارام اسپتال، دہلی سے ڈاکٹر سمترا راوت، انسٹی ٹیوٹ آف لیور اینڈ بائلری سائنسز، دہلی کے سینئر پروفیسر ڈاکٹر شیو کمار سرین، مہاراشٹر کے ہندوجا اسپتال اور بریچ کینڈی اسپتال کے ڈاکٹر ظریف ایف اڈواڈیا، صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی مرکزی وزارت کے سکریٹری بھی اس میں شامل ہوں گے۔
بنچ نے کہاکہ ٹاسک فورس وبا سے نپٹنے کے طریقوں کے مشورے اور انپٹ دے گی۔ قومی ٹاسک فورس وبا منیجمنٹ پر تحقیق کرے گی اور ضروری دواوں کی دستیابی یقینی بنائے گی۔
بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ ہرریاست میں آکسیجن کی کھپت کا آڈٹ کرنے کے لئے ذیلی کمیٹی بنانے کی بھی ہدایت دی ہے۔ اس کے لئے ٹاسک فورس تمام ریاستوں او رمرکز کے زیرانتظام ریاستوں میں آکسیجن الاٹمنٹ کے لئے طریقہ کار تیار کرے گی۔
جج چندرچوڑ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ قومی ٹاسک فورس تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں میں آکسیجن الاٹمنٹ کے لئے ایک طریقہ کار تیار کرے گی۔ ٹاسک فورس یہ دیکھے گی کہ کس ریاست کو سائنٹفک، منطقی اور جائز طورپر کتنی آکسیجن کی ضرورت ہے اور اسی کے مطابق آکسیجن کی سپلائی یقینی کی جائے گی۔
یو این آئی