سپریم کورٹ نے لاکھوں فلیٹ خریداروں کو بلڈر کمپنیوں کے استحصال سے بچانے کی ایک پالیسی تیار کرنے کی مانگ کرنے والی مفاد عامہ کی عرضیوں پر مرکزی حکومت کو پیر کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا۔
جج ڈی وائی چندرچوڑ اور بی وی ناگ رتنا کی بنچ نے سینئر وکیل اشونی کمار اپادھیائے اور دیگر کی مفاد عامہ کی عرضیوں پر یہ حکم جاری کیا۔ عدالت عظمی نے کہاکہ لاکھوں گھرخریداروں کے مفاد میں اس سے متعلق ایک ’آدرش خرید۔فروخت سمجھوتہ پالیسی‘ مرکزی حکومت کی طرف سے بنائے جانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Pandora Papers: پینڈورا پیپرز میں بھارت اور پاکستان کی اہم شخصیات کے نام بھی شامل
کئی وکلا کی طرف سے دائر مفا دعام کی عرضیوں میں ’ریئل اسٹیٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2016‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت ایک ماڈل معاہدہ پالیسی بنائے اور ریاستی حکومتیں اس عمل میں لائیں۔
بنچ نے کہاکہ ایک بار آدرش خریدفروخت معاہدہ پالیسی مرکز کی طرف سے بنائے جانے کے بعد وہ حکومتوں کو اسے نافذ کرنے کی ہدایت دے سکتی ہے۔
یو این آئی