گزشتہ برس عالمی وبا کورونا وائرس کی پہلی لہر کی وجہ سے شروع ہونے والے ورچول سسٹم کے ذریعے اب تک سپریم کورٹ نے 92 ہزار 312 سماعتیں ہوئیں۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمن نے یہ طلاع ہفتے کے روز ایک کتاب کے رسم اجرائی پروگرام کے بعد منعقدہ مباحثے میں شرکت کے دوران دی۔
جسٹس رمن نے یہ اطلاع عدالت عظمی کے سابق جج آر وی رویندرن کی کتاب ’اناملج ان لا اینڈ جسٹس‘ کے اجرا کے بعد پینل ڈسکشن کے دوران دی۔
مزید پڑھیں: CBSE: طلباء کو ڈپلیکیٹ دستاویزات آن لائن ملیں گی
ورچوول اور فزیکل سماعت کو جاری رکھنے کی موزونیت سے متعلق گفتگو کے دوران چیف جسٹس نے کہا ’’وضاحت اور معلومات فراہم کرنے کے لئے میرے سیکرٹری جنرل نے اعداد و شمار فراہم کئے ہیں، جس کے مطابق گزشتہ سال وبا پھیلنے کے بعد ہم نے اوسطاً 11 بنچ کے ساتھ 287 دن کام کیا اور92 ہزار 312 سماعت کی گئیں۔‘‘