نئی دہلی: آج سپریم کورٹ میں جہانگیرپوری میں مبینہ طور پر غیر قانونی تعمیرات کے انہدام سے متعلق سماعت ہوگی، جس میں جمیعت علما ہند کی جانب سے کانگریس رہنما کپل سبل اور سینئر وکیل دشینت دیو اپنی دلائل پیش کریں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ بدھ کو شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن (این ڈی ایم سی) کی جانب سے جہانگیر پوری میں مبینہ طور پر غیر قانونی تعمیرات پر بلڈوزر چلایا گیا تھا۔ Demolition Operation In Jahangirpuri
کارپوریشن نے علاقے میں کئی دکانیں، مسجد کے دروازے اور مکانات منہدم کر دیے اور یہ تمام کارروائی سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد تک جاری رہی تاہم بعد میں انہدامی کارروائی روک دی گئی لیکن تب تک کافی توڑ پھوڑ کی جا چکی تھی۔
مزید پڑھیں: jahangirpuri violence: جہانگیرپوری میں غیر قانونی تعمیرات کے انہدام پر روک
جہانگیر پوری میں رام نومی کے دن فریقین میں جھڑپ ہوگئی اور دونوں جانب سے پتھربازی کی گئی، جس کے بعد انتظامیہ نے سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی، بعد ازاں شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن نے کارروائی کرتے ہوئے تقریباً دو گھنٹے تک مبینہ طور پر غیر قانونی تعمیرات پر بلڈوزر چلائے۔ تجاوزات ہٹانے کی مہم بدھ کی صبح 10:15 بجے شروع ہوئی اور تقریباً ساڑھے بارہ بجے تک جاری رہی، حالانکہ اس دوران سپریم کورٹ نے صبح 11 بجے انتظامیہ کی کارروائی پر روک لگانے کا حکم دیا تاہم کارپوریشن نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کو بالائے طاق رکھ کر انہدامی کارروائی جاری رکھی اور کافی توڑ پھوڑ کے بعد تقریباً ساڑھے بارہ بجے انہدامی کارروائی روک دی گئی۔