نئی دہلی: سپریم کورٹ آج سیاسی جماعتوں کو انتخابی بانڈز کے ذریعے فنڈز فراہم کرنے کی اجازت دینے والے قانون کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔ انتخابی فنڈنگ میں شفافیت لانے کی کوشش میں سیاسی جماعتوں کو دی جانے والی نقد رقم کے متبادل کے طور پر بانڈز متعارف کرائے گئے ہیں۔
جسٹس بی آر گاوائی اور بی وی ناگارتھنا کی بنچ غیر سرکاری تنظیم (این جی او) ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر)، کمیونسٹ پارٹی آف مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) اور دیگر درخواست گزاروں کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضیوں (پی آئی ایل) کی سماعت کرے گی۔
مزید پڑھیں:۔ کیا الیکٹورل بانڈز کی وجہ سے سیاسی فنڈنگ کے نظام میں شفافیت آئی ہے ؟
این جی او کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے گزشتہ 5 اپریل کو اس وقت کے چیف جسٹس این وی رمنا کے سامنے اس معاملے کا ذکر کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے اور اس کی جلد سماعت کی ضرورت ہے۔ اس وقت سپریم کورٹ نے این جی او کی عرضی پر سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کی تھی، لیکن اب تک اسے درج نہیں کیا جاسکا۔ حکومت نے 2 جنوری 2018 کو انتخابی بانڈ اسکیم کو مطلع کیا تھا۔