ETV Bharat / bharat

Supreme Court On Govt ججوں کی تقرری میں تاخیر پر سپریم کورٹ ناراض، مرکزی حکومت سے وضاحت طلب - ججوں کی تقرری میں تاخیر پر سپریم کورٹ ناراض

ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں ججوں کی تقرری میں تاخیر پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے جمعہ کو مرکزی حکومت سے وضاحت طلب کی۔ سپریم کورٹ نے کچھ ناموں پر دوبارہ غور کرنے کے مطالبے پر بھی ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ حکومت نے کالجیم کے بار بار دہرائے جانے کے باوجود ان ناموں کو منظور نہیں دی اور متعلقہ لوگوں نے اپنے نام واپس لے لیے۔Supreme Court On Govt

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Nov 11, 2022, 3:35 PM IST

نئی دہلی: ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں ججوں کی تقرری میں تاخیر پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے جمعہ کو مرکزی حکومت سے وضاحت طلب کی۔جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ابھے ایس اوکا پر مشتمل بنچ نے ایڈوکیٹ ایسوسی ایشن آف بنگلورو کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کالجیم کی طرف سے بھیجے گئے ناموں کو زیر التوا رکھنا، ان کی منظوری نہ دینا اور کوئی نہیں وجہ بتانا اس معاملے میں ’’قابل قبول‘‘ نہیں ہے۔Supreme Court On Appointment Of Judges

سپریم کورٹ نے کچھ ناموں پر دوبارہ غور کرنے کے مطالبے پر بھی ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ حکومت نے کالجیم کے بار بار دہرائے جانے کے باوجود ان ناموں کو منظور نہیں دی اور متعلقہ لوگوں نے اپنے نام واپس لے لیے۔ بنچ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی منظوری کے لیے بھیجے گئے ناموں میں سے 11 زیر التوا ہیں۔ ان میں سے سب سے پرانا ستمبر 2021 کا بھی ہے۔

بنچ نے متعلقہ معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نہ تو ناموں کا تعین کرتی ہے اور نہ ہی اپنا اعتراض (اگر کوئی ہے) بتاتی ہے۔ حکومت کے پاس 10 نام زیر التوا ہیں، جن کا سپریم کورٹ کالجیم نے اعادہ کیا ہے۔ بنچ نے کہا، ' تقرری میں تاخیر سے عدالتیں متعلقہ شعبے کے نامور افراد کو شامل کرنے کا موقع کھو رہی ہیں۔ ناموں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے۔'

جسٹس کول کی سربراہی والی بنچ نے اس معاملے میں مرکزی سکریٹری قانون سے وضاحت طلب کی اور کہا کہ ناموں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے کیونکہ تاخیر سے قانون اور انصاف کا نقصان ہوتا ہے۔ بینچ کے سامنے عرضی گزار ایڈوکیٹ ایسوسی ایشن، بنگلور کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل وکاس سنگھ نے تقرری میں تاخیر کے ذمہ دار سینئر افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کی درخواست کی، لیکن بنچ نے وضاحت طلب کی۔ بنچ نے واضح کیا کہ فی الحال وہ توہین عدالت کا نوٹس جاری نہیں کر رہی ہے۔ توہین عدالت کی درخواست پر صرف عام نوٹس جاری کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Rajiv Gandhi assassination case: راجیو گاندھی قتل معاملے میں سپریم کورٹ نے 6 قصورواروں کو رہا کردیا

یواین آئی

نئی دہلی: ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں ججوں کی تقرری میں تاخیر پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے جمعہ کو مرکزی حکومت سے وضاحت طلب کی۔جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ابھے ایس اوکا پر مشتمل بنچ نے ایڈوکیٹ ایسوسی ایشن آف بنگلورو کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کالجیم کی طرف سے بھیجے گئے ناموں کو زیر التوا رکھنا، ان کی منظوری نہ دینا اور کوئی نہیں وجہ بتانا اس معاملے میں ’’قابل قبول‘‘ نہیں ہے۔Supreme Court On Appointment Of Judges

سپریم کورٹ نے کچھ ناموں پر دوبارہ غور کرنے کے مطالبے پر بھی ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ حکومت نے کالجیم کے بار بار دہرائے جانے کے باوجود ان ناموں کو منظور نہیں دی اور متعلقہ لوگوں نے اپنے نام واپس لے لیے۔ بنچ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی منظوری کے لیے بھیجے گئے ناموں میں سے 11 زیر التوا ہیں۔ ان میں سے سب سے پرانا ستمبر 2021 کا بھی ہے۔

بنچ نے متعلقہ معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نہ تو ناموں کا تعین کرتی ہے اور نہ ہی اپنا اعتراض (اگر کوئی ہے) بتاتی ہے۔ حکومت کے پاس 10 نام زیر التوا ہیں، جن کا سپریم کورٹ کالجیم نے اعادہ کیا ہے۔ بنچ نے کہا، ' تقرری میں تاخیر سے عدالتیں متعلقہ شعبے کے نامور افراد کو شامل کرنے کا موقع کھو رہی ہیں۔ ناموں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے۔'

جسٹس کول کی سربراہی والی بنچ نے اس معاملے میں مرکزی سکریٹری قانون سے وضاحت طلب کی اور کہا کہ ناموں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے کیونکہ تاخیر سے قانون اور انصاف کا نقصان ہوتا ہے۔ بینچ کے سامنے عرضی گزار ایڈوکیٹ ایسوسی ایشن، بنگلور کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل وکاس سنگھ نے تقرری میں تاخیر کے ذمہ دار سینئر افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کی درخواست کی، لیکن بنچ نے وضاحت طلب کی۔ بنچ نے واضح کیا کہ فی الحال وہ توہین عدالت کا نوٹس جاری نہیں کر رہی ہے۔ توہین عدالت کی درخواست پر صرف عام نوٹس جاری کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Rajiv Gandhi assassination case: راجیو گاندھی قتل معاملے میں سپریم کورٹ نے 6 قصورواروں کو رہا کردیا

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.