جموں میں ایک 60 سالہ ریٹائرڈ لیکچرار نے مراٹھا بستی میں کچی آبادیوں کے بچوں کو تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کے لئے 'سُپر ٹیچر' کا لقب حاصل کیا ہے۔ کنچن شرما کا تعلق جموں وکشمیر کے ضلع کٹھوعہ سے ہے، کنچن سال 2009 سے کچی بستی کے بچوں کو تعلیم کے نور سے آراستہ کر رہی ہیں۔ Super Teacher Teaching in Slum Area
ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کی جھونپڑیوں میں رہنے والے اس طرح کے غریب بچے بھیک مانگتے، کوڑا چنتے یا پھر سڑکوں پر بے سہارا گھومتے نظر آتے ہیں لیکن جموں کے مراٹھا محلے کی جھونپڑیوں میں رہنے والے یہ بچھے ان دنوں تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو رہے ہیں۔
جموں کی سابق لیکچرار کنچن شرما اس طرح کے غریب بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کر رہی ہیں، کنچن گزشتہ تیرہ برسوں سے ان غریب اور مفلس بچوں کو تعلیم فراہم کررہی ہیں۔ کنچن شرما نے یہ کام 2009 میں شروع کیا تھا۔ ابتدائی طور پر ان کے لئے بچوں کے گھر والوں کو تعلیم کی اہمیت سے بیدار کرنا اور پھر ان بچوں کو ایک جگہ جمع کرنا ایک بڑا چیلنج تھا لیکن انہوں نے ہمت اور حوصلے سے کام لیا اور انہوں نے اسی کام کو اپنا مقصد بنا لیا، کنچن آج ایک عارضی شیڈ کے نیچے بچوں کو تعلیم دی دہی ہیں۔
کنچن شرما کا کہنا ہے کہ بیرون ریاست سے یہ مزدور جموں بھیک مانگنے یا مزدوری کی غرض سے آتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ بچے تعلیم سے محروم ہو جاتے ہیں اور انہیں بچوں کو تعلیم سے روشناس کرانا میری ذمہ داری ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کے والدین کوڑا کرکٹ جمع کرنے کا کام کرتے ہیں لیکن اب وہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد پولیس افسر بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں، اگر آج ہم تعلیم سے محروم ہوتے تو ہم بھی بھیک مانگتے نظر آتے۔