پٹنہ: بہار اسٹیٹ سنی وقف بورڈ میں ایم ایل اے، ایم ایل سی کوٹہ سے ایک رکن کے انتخاب کے لیے آج ووٹنگ کا عمل جاری ہے، 75 سال کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ جب ووٹنگ کے ذریعہ ایک رکن کا انتخاب کیا جا رہا ہے۔ حج بھون کے اندر ہی پولیس اہلکار و مجسٹریٹ کی نگرانی میں ووٹنگ چل رہا ہے۔ رکن انتخاب کے لئے تین امیدواروں کے درمیان لڑائی ہے۔ جس میں کدوا سے کانگریس کے رکن اسمبلی شکیل احمد خان، کشن گنج سے کانگریس کے رکن اسمبلی اظہار الحسن اور گیا سے جےڈی یو ایم ایل سی آفاق احمد خان کے نام شامل ہیں۔
اس انتخاب میں کل سترہ مسلم ووٹرز ہیں، جس میں 12 ایم ایل اے اور 5 ایم ایل سی ووٹ کریں گے۔ وہ مسلم ایم ایل اے یا ایم ایل سی جو وزیر ہیں وہ ووٹر نہیں ہیں۔ ابھی بورڈ میں ایک چیئرمین اور چھ اراکین ہیں۔ آج ساتویں اراکین کے لیے انتخاب ہو رہا ہے۔ ابھی جو اراکین منتخب ہوں گے ان کی مدت تین سال کی ہوگی۔ وہیں ووٹ ڈالنے پہنچے ایم ایل اے شکیل احمد خان نے کہا کہ وقف بورڈ مسلمانوں کے لیے ایک بڑا عطیہ ہے جس کا صحیح استعمال ہونا چاہیے، جن لوگوں نے بھی اپنی جائداد وقف کی ان کا منشاء رہی ہے کہ اس کا صحیح استعمال ضرورت مندوں کے لئے کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آج جو بھی رکن منتخب ہوں، ان کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ بورڈ کے اندر غریبوں اور ضرورت مندوں کی آواز اٹھائے۔ ایم آئی ایم کے ایم ایل اے اخترالایمان نے کہا کہ ووٹ دینا ایک جمہوری حق ہے۔ اس کا استعمال کرنے آیا ہوں، مگر بورڈ کے اندر بہت ہی بدعنوانی ہے، اسے ختم کرنے کی کوشش ہونی چاہیے۔ وہیں اس موقع پر آر جے ڈی ایم ایل سی قاری صہیب نے کہا کہ منتخب ہونے والے افراد بورڈ کے کام کاج کا جائزہ لیں۔