ETV Bharat / bharat

'قندھارمیں حکومت ہند نے بدترین سرنڈر کیا' - بھارت کی جدید تاریخ

بھاجپا کے سینئر رہنما سبھرامنیم سوامی کی نئی کتاب 'بھارت میں انسانی حقوق اور عسکریت پسندی' کے نام سے سامنے آئی ہے، جس میں انہوں نے نظریہ پیش کیا ہے کہ آئین کے مطابق اور سپریم کورٹ کی جانب سے منظور شدہ انسانی اور بنیادی حقوق سے ہم آہنگ معقول پابندیوں کے تحت عسکریت پسندی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

subramanian swamy
subramanian swamy
author img

By

Published : Sep 13, 2021, 1:05 PM IST

متنازع بیانات اور نظریات کی بنیاد پر ہمیشہ زیر بحث رہنے والے سینئر بی جے پی رہنما اور راجیہ سبھا رکن سبھرامنیم سوامی نے کہا ہے کہ 1999 میں انڈین ایئرلائنز کے طیارے کے ہائی جیک ہونے والے مسافروں کے بدلے افغانستان کے قندھار میں عسکریت پسندوں کی رہائی بھارت کی جدید تاریخ میں عسکریت پسندوں کے سامنے حکومت کی ''بدترین خودسپردگی'' رہی ہے۔

'بھارت میں انسانی حقوق اور دہشت گردی' کے نام سے لکھی گئی کتاب میں سوامی نے عسکریت پسندی اور ہندو قوم پرستی کے موضوعات کا احاطہ کیا ہے۔ کتاب میں بیان کیا گیا ہے کہ کیسے آئین کے مطابق اور سپریم کورٹ کی جانب سے منظور شدہ انسانی اور بنیادی حقوق سے ہم آہنگ معقول پابندیوں کے تحت عسکریت پسندی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

سوامی کے مطابق یہ امر تسلیم شدہ ہے کہ عسکریت پسندی کو روکنے کے لیے بھارت کو ایک قوم کی شکل میں اپنی شناخت کے تصور کو فروغ دینا چاہیے۔ انکا استدلال ہے کہ 'اس شناخت کے ذریعے انسانی حقوق کی بنیادی تشریح وضع کی جاسکتی ہے جس کے بعد ہی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی بنائی جا سکتی ہے‘‘۔

ہر آنند پرکاشن کی طرف سے شائع ہونے والی کتاب میں کہا گیا ہے کہ 'جو قومیں ٹکڑے ٹکڑے ہو گئیں، ان کے مخالفین ہمیشہ متحد رہے ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قومی اتحاد کا بنیادی عنصر 'ہم کون ہیں' کا ہمارا تصور ہے۔

مزید پڑھیں:۔ نریندر مودی بتائیں کہ 2024 میں وزیر اعظم کا چہرہ کون ہوگا: سبرامنیم سوامی

سوامی کے مطابق بھارت آج پاکستان، طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان، آئی ایس آئی اور دیگر مذہب پر مبنی عسکریت پسندوں اور چین سے انتہا پسندوں کو شمال مشرق کی حمایت حاصل ہے اور اب ہمیں ان سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔

وہ کہتے ہیں ، 'اس سے پہلے کبھی بھی تباہ کن قوتوں کا ایسا مضبوط گروہ براہ راست اور بالواسطہ بھارت کی علاقائی سالمیت کے لیے ایسا خطرہ نہیں تھا اور تشدد کے ذریعے بھارت کے امن پسند لوگوں کو دہشت زدہ کرتا تھا'۔

سبھرامنیم سوامی، ہندوتوا کے اہم وکیلوں میں مانے جاتے ہیں۔ وہ بھارت میں مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کی وکالت کرتے ہیں۔ حالانکہ انہیں نریندر مودی کی حمایت کے صلے میں راجیہ سبھا کی سیٹ دی گئی تھی لیکن کچھ مدت سے انہون نے مودی حکومت کی اقتصادی اور دفاعی پالیسیوں کی کھل کر تنقید شروع کی ہے۔

متنازع بیانات اور نظریات کی بنیاد پر ہمیشہ زیر بحث رہنے والے سینئر بی جے پی رہنما اور راجیہ سبھا رکن سبھرامنیم سوامی نے کہا ہے کہ 1999 میں انڈین ایئرلائنز کے طیارے کے ہائی جیک ہونے والے مسافروں کے بدلے افغانستان کے قندھار میں عسکریت پسندوں کی رہائی بھارت کی جدید تاریخ میں عسکریت پسندوں کے سامنے حکومت کی ''بدترین خودسپردگی'' رہی ہے۔

'بھارت میں انسانی حقوق اور دہشت گردی' کے نام سے لکھی گئی کتاب میں سوامی نے عسکریت پسندی اور ہندو قوم پرستی کے موضوعات کا احاطہ کیا ہے۔ کتاب میں بیان کیا گیا ہے کہ کیسے آئین کے مطابق اور سپریم کورٹ کی جانب سے منظور شدہ انسانی اور بنیادی حقوق سے ہم آہنگ معقول پابندیوں کے تحت عسکریت پسندی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

سوامی کے مطابق یہ امر تسلیم شدہ ہے کہ عسکریت پسندی کو روکنے کے لیے بھارت کو ایک قوم کی شکل میں اپنی شناخت کے تصور کو فروغ دینا چاہیے۔ انکا استدلال ہے کہ 'اس شناخت کے ذریعے انسانی حقوق کی بنیادی تشریح وضع کی جاسکتی ہے جس کے بعد ہی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی بنائی جا سکتی ہے‘‘۔

ہر آنند پرکاشن کی طرف سے شائع ہونے والی کتاب میں کہا گیا ہے کہ 'جو قومیں ٹکڑے ٹکڑے ہو گئیں، ان کے مخالفین ہمیشہ متحد رہے ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قومی اتحاد کا بنیادی عنصر 'ہم کون ہیں' کا ہمارا تصور ہے۔

مزید پڑھیں:۔ نریندر مودی بتائیں کہ 2024 میں وزیر اعظم کا چہرہ کون ہوگا: سبرامنیم سوامی

سوامی کے مطابق بھارت آج پاکستان، طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان، آئی ایس آئی اور دیگر مذہب پر مبنی عسکریت پسندوں اور چین سے انتہا پسندوں کو شمال مشرق کی حمایت حاصل ہے اور اب ہمیں ان سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔

وہ کہتے ہیں ، 'اس سے پہلے کبھی بھی تباہ کن قوتوں کا ایسا مضبوط گروہ براہ راست اور بالواسطہ بھارت کی علاقائی سالمیت کے لیے ایسا خطرہ نہیں تھا اور تشدد کے ذریعے بھارت کے امن پسند لوگوں کو دہشت زدہ کرتا تھا'۔

سبھرامنیم سوامی، ہندوتوا کے اہم وکیلوں میں مانے جاتے ہیں۔ وہ بھارت میں مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کی وکالت کرتے ہیں۔ حالانکہ انہیں نریندر مودی کی حمایت کے صلے میں راجیہ سبھا کی سیٹ دی گئی تھی لیکن کچھ مدت سے انہون نے مودی حکومت کی اقتصادی اور دفاعی پالیسیوں کی کھل کر تنقید شروع کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.