بریلی کے پوسٹ آفس میں پوسٹ ماسٹر جنرل نے اپنے ایک ملازم کو معطل کر دیا تھا۔ پوسٹ ماسٹر کی اس کارروائی کے خلاف تمام ملازمین ہڑتال پر چلے گئے۔ پوسٹ آفس کے ملازمین نے کارروائی کے خلاف احاطے میں دھرنا دے کر معطل ملازم کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا اور اس کے بعد ہی اپنے دھرنے کو ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
بریلی میں ہیڈ پوسٹ آفس کا زونل دفتر ہے۔ یہاں ملازمت کرنے والے تسلیم اللہ خان اپنی سیٹ کے علاوہ دو دیگر سیٹوں کی بھی ذمہ داری سنبھالتے ہیں۔ اس کے باوجود سینئر پوسٹ ماسٹر پی کے سنگھ نے تسلیم اللہ خان کو محکمہ سے بے ضابطگی کے الزام میں معطل کردیا۔ اس کارروائی سے ناراض ملازمین ہڑتال پر چلے گئے۔ صبح جب محکمہ کے سینئر افسران پوسٹ آفس پہنچے تو وہاں کام بند ہونے کی وجہ سے اُنہیں واپس لوٹنا پڑا۔ کیونکہ تسلیم اللہ خان کے معطل کیے جانے پر ملازمین دھرنے پر بیٹھ گئے تھے۔
یونین کی دلیل یہ ہے کہ جو شخص ایک سیٹ کے بجائے تین لوگوں کا کام دیکھ رہا ہو اور اس پر تینوں کی جواب دہی طے ہو تو ایسے ملازم سے غلطی ہونا لازمی ہے۔ معمولی غلطی کی وجہ سے کسی کو معطل کرنا درست نہیں ہے۔
یونین نے مزید کہا کہ 'تسلیم الہ خاں بہت محنت کش اور ایماندار ملازم ہیں۔ لہذا، اُنہیں بحال کیا جانا چاہئے۔ یونین نے، اعلیٰ افسران کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے پوسٹ آفس کے مرکزی دروازہ پر تالا ڈال دیا۔ اس کے بعد سینئر پوسٹ ماسٹر پی کے سنگھ نے تمام اہلکاروں کو بلاکر ان سے گفتگو کی۔
مزید پڑھیں: 'ہندو راشٹر کا مطالبہ مذہبی گروہوں کے درمیان دشمنی میں اضافہ کرنا نہیں'
اس سلسلے میں ملازمین یونین نے تسلیم اللہ خان کو بحال کرنے کی ضد کی اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں ہڑتال جاری رکھنے کا انتباہ دیا۔ اس معاملے کے بعد سینئر پوسٹ ماسٹر پی کے سنگھ نے تسلیم اللہ خان کو دوبارہ بحال کردیا ہے، جس کے بعد تمام ملازمین اپنی سیٹوں پر کام کے لیئے لوٹ گئے ہیں۔