متھرا: ریاست اترپردیش کے ضلع متھرا میں ہولی کھیلنے کے لیے لوگ ملک و بیرون ملک سے یہاں پہنچے ہیں۔ اسی دوران ایک بیل لوگوں کے ہجوم میں داخل ہوگیا اور اس نے لوگوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہورہا ہے۔ بتادیں کہ مختلف قسم کے رنگوں کے ساتھ متھرا میں ہولی شروع ہو گئی ہے۔ ہولی کا تہوار منانے کے لیے دور دور سے لوگ متھرا پہنچ گئے ہیں۔ اس حوالے سے انتظامیہ سخت حفاظتی انتظامات کے دعوے کر رہی ہے لیکن اس دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ہولی کھیلتے ہوئے لوگوں کے ہجوم میں ایک آوارہ بیل داخل ہوگیا اور ہجوم پر حملہ کرنے کی کوشش کرنے لگا، اس دوران کھچا کھچ بھری بھیڑ میں بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ خواتین بھی بیل سے خود کو بچاتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔
وائرل ویڈیو متھرا ضلع کے گوکل کا بتایا جا رہا ہے۔ یہاں جب لوگ چھڑی مار ہولی کھیل رہے تھے تو گوکل کے مرلی دھر گھاٹ پر اچانک ایک بیل بھیڑ میں گھس گیا اور لوگوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ بھیڑ میں بیل کو داخل ہوتے دیکھ کر متھرا انتظامیہ کے انتظامات ناکام ہوتے نظر آئے۔ ویڈیو میں ایک پولیس اہلکار بھی خود کو بچاتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ متھرا میں ہولی کے تہوار کے حوالے سے ایک الگ ہی رنگ دیکھنے کو ملتا ہے۔ شہر متھرا میں اس تہوار کی ایک الگ اہمیت ہے۔ یہاں کے لوگ اس تہوار کو بالکل مختلف انداز میں مناتے ہیں۔ یہاں ہولی بسنت پنچمی سے شروع ہوتی ہے جو 40 دنوں تک جاری رہتی ہے۔ ہولی کھیلنے کے لیے نہ صرف ملک بلکہ بیرون ملک سے بھی بڑی تعداد میں لوگ یہاں پہنچتے ہیں۔ متھرا کی رکن پارلیمان ہیما مالنی بھی ان دنوں ہولی کا مزہ لینے متھرا پہنچی ہیں۔ وہیں دیگر کئی معروف شخصیات بھی ہولی کا مزہ لینے متھرا پہنچ رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Holi Preparations: ملک کی مختلف ریاستوں میں ہولی کی تیاریاں
گوکل میں ہولی کے دوران آوارہ بیل کے لوگوں کے ہجوم میں گھسنے اور لوگوں کو نشانہ بنانے کا واقعہ انتظامیہ کے سیکورٹی نظام پر سوال اٹھاتا ہے۔ آوارہ جانوروں کے حوالے سے حکومت اور انتظامیہ کے دعوے زمینی حقیقت سے کوسوں دور ہیں۔ آوارہ جانور لوگوں کی زندگیوں کا مسئلہ بن چکے ہیں۔ سڑک حادثات کی بڑی وجہ آوارہ جانور ہیں، جس پر قابو پانا انتظامیہ کے لیے چیلنج بنتا جا رہا ہے۔