انڈین یونین مسلم لیگ نے مقامی انتظامیہ اور حکومت پر آسام میں مسلمانوں پر ظلم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف آواز اٹھائی اور اس سلسلے میں ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ کو بھیجا۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ آسام میں جب سے بی جے پی سرکار اقتدار میں آئی ہے وہاں کے مسلمانوں کو خاص طور سے نشانا بنایا جا رہا ہے۔ آسام کے مسلمانوں پر ظلم و زیادتی کو فوراً روکا جائے اور وہاں کی بی جے پی سرکار کو برخاست کیا جائے۔
ملک میں اقلیتوں اور دلتوں پر ہو رہے مظالم اور ہجومی تشدد کے خلاف میرٹھ میں انڈین یونین مسلم کی جانب سے آواز اٹھاتے ہوئے مسلم لیگ کے کارکنان نے آسام سرکار کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی وہاں کے مسلمانوں پر ظلم و زیادتی کرنے والےملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس علاوہ ملک میں مذہب تبدیلی کے نام پر مسلمانوں کے استحصال پر بھی روک لگائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:اراضی انخلاء کے لیے متبادل رہائش کا انتظام کرنا لازمی: جماعت اسلامی ہند
انھوں نے کہا کہ پچھلے دنوں آسام میں جس طرح سے وہاں پر مسلم نوجوانوں کا قتل کیا گیا اور ان کی لاشوں کی بے حرمتی کی گئی۔ اس کے خلاف سیاسی اور سماجی رہنما اب اپنی ناراضگی درج کرا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے۔ یہاں پر سبھی کو برابری کا درجہ حاصل ہے۔ پھر ایک خاص مذہب کو کیوں نشانا بنایا جا رہا ہے، یہ ایک بڑا سوال ہے۔