اورنگ آباد: مہاراشٹر کے اورنگ آباد کے کراڑ پورہ علاقے میں ہوئے تشدد کو ایک دن بھی نہیں ہوا تھا کہ اورنگ آباد سے دس کلومیٹر دوری پر واقع اوہر گاؤں میں دو گروپوں کے درمیان تشدد کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس میں پانچ سے چھ لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمیوں کو اورنگ آباد کے سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور پولیس نے فی الحال موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کر لیا ہے۔
یہ واقعہ اورنگ آباد کے ہرسول گاؤں سے قریب اوہر گاؤں میں دیر رات دو گروپوں کے درمیان پیش آیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ راستے میں بڑی تعداد میں اینٹیں اور پتھر پھیکے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ اوہر گاؤں میں کشیدگی کا ماحول تھا، لیکن اب گاؤں میں پولیس کے آنے کے بعد امن کا ماحول ہے، لیکِن پولیس کی جانب سے گاؤں میں سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
دو گروپوں کے جھگڑے میں پانچ سے چھ لوگ زخمی ہوئے ہیں اور زخمیوں کو اورنگ آباد کے سرکاری اسپتالوں میں علاج کے لیے روانہ کیا گیا ہے۔ ڈی سی پی کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی اور عوام کو کسی بھی افواہ پر دھیان نہیں دینا چاہیے۔ اس معاملے پر گاؤں کے خواتین کا کہنا ہے کہ ہم اپنے گاؤں میں محفوظ نہیں ہیں، جب گاؤں کے مسلمان مرد کام کے لیے باہر جاتے ہیں تو دوسرے مذہب کے لوگ آکر ہمارے ساتھ بدتمیزی کرتے ہیں اور ہمارے بچوں کو گھسیٹ کر گھر سے باہر نکال کر مارتے ہیں۔
گاؤں کی مسلمان لڑکی کا کہنا ہے کہ جب ہندو معاشرے کے لوگ اس کی ماں کو چھیڑ رہے تھے تو وہ اپنی ماں کو بچانے کے لیے بیچ بچاؤ کرنے گئی تو کچھ لوگوں نے اس کے کپڑے پھاڑ دیے اور پھر اسے مارا پیٹا، لڑکی کا کہنا ہے کہ گھر میں وہ اپنی ماں کے ساتھ اکیلے رہتی ہے۔ اسے ڈر ہے کہ اس کے ساتھ کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ میرے والد نہیں ہے۔ میرا ایک بھائی ہے اسے بھی دوسرے گروپ کے لوگوں نے بہت مارا پیٹا اور گھر میں گھس آئے، اس کے بوڑھے نانا کو بھی بہت مارا پیٹا گیا۔
وہیں گاؤں کے بزرگوں کا کہنا ہے کہ ہم دُکان پر بیٹھے ہوئے تھے کہ گاؤں کے ہی کُچھ لوگ آئے اور مُجھے مارنا شروع کر دیا، جس کے بعد کُچھ خواتین نے مندر کے قریب سے پتھراؤ شروع کر دیا، جس سے ان کا بچہ زخمی ہو گیا۔ زخمی کو علاج کے لیے اورنگ آباد کے گھاٹی ہسپتال لے جایا گیا۔ بزرگوں کا کہنا ہے کہ گاؤں میں آج سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا، یہ سب کچھ ان کے گاؤں میں پہلی بار ہوا ہے۔