بھرت پور: ریاست راجستھان کے ضلع بھرت پور کے ہاٹ علاقے میں دو فرقوں کے درمیان پتھراؤ کے بعد ضلع کلکٹر نے منگل کی دیر رات سے ہی ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔ ایسے میں ضلع میں اگلے احکامات تک کسی بھی قسم کے جلوس، ریلی اور پرہجوم مذہبی تقریبات منعقد کرنے سے پہلے ضلعی انتظامیہ کی اجازت لینی ہوگی۔ جائے وقوعہ پر امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس انتظامیہ نے پولیس کو تعینات کر دیا ہے۔ Tension in Bharatpur after violent clash between two communities
ضلع کلکٹر آلوک رنجن نے آنے والے مذہبی تہوار اور بدھ کی ہاٹ میں پتھراؤ کے واقعہ کے پیش نظر منگل کی رات دیر گئے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔ ضلع میں جلوس نکالنے، پرہجوم مذہبی، سماجی تقریبات جیسے بدھ پورنیما، مہارانا پرتاپ جینتی، شادی کی تقریب میں ریلی نکالنے سے پہلے انتظامیہ کی اجازت لینی ہوگی۔ کوئی شخص اپنے گھر کی چھت، دکان یا احاطے پر پتھر یا بوتلیں وغیرہ جمع نہیں کرے گا۔
شہر کے بدھ کی ہاٹ علاقے میں پیر کی رات تقریباً 10.30 بجے دونوں فرقوں کے درمیان پتھراؤ ہوا۔ ایک طرف کے لوگ ڈی جے بجا کر جشن منا رہے تھے۔ اس بات کو لے کر دونوں فرقوں میں جھگڑا ہوگیا۔ جھگڑا اس حد تک بڑھ گیا کہ دونوں فرقوں کے درمیان پتھر اور شیشے کی بوتلیں پھینکی گئیں۔ واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوئے اور دو موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا۔ اس تنازع کی وجہ سے لوگوں نے ایک مذہبی مقام پر پتھراؤ بھی کیا۔ پولیس نے دونوں فریقین کے 31 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے 14 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔