وزیر اعظم نریندر مودی نے اُن ریاستوں پر تنقید کی جو کووڈ ویکسینیشن مہم Vaccination Campaign میں پیچھے ہیں۔ ایسی ریاستوں کی قیادت کو 'خود غرض اور تاخیر' کے نظریے سے متاثر قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ لوگوں کی صحت سے زیادہ اپنی اور اپنے خاندان کی فکر کرتے ہیں۔
ہماچل پردیش کے منڈی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے 3 جنوری سے 15 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کو ٹیکے لگانے اور 10 جنوری سے ہیلتھ ورکرز اور فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین کی اضافی خوراک دینے کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ اس سے لوگوں کی صحت کی حفاظت ہوگی اور ساتھ ہی ہماچل پردیش جیسی ریاستوں میں سیاحت کو فروغ ملے گا۔
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 'آج ہمارے ملک میں حکومت کے دو مختلف ماڈل چل رہے ہیں۔ ہمارا ماڈل ایک ماڈل ہے۔ 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس' دوسرا ماڈل سیلف انٹریسٹ، فیملی سیلف انٹریسٹ اور فیملی ڈیولپمنٹ' ماڈل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہماچل پردیش حکومت جو پہلے ماڈل پر چل رہی تھی اس نے اپنی پوری توجہ لوگوں کی ترقی اور ہر آدمی کے ویکسینیشن پر مرکوز کی ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ 'ہماچل پردیش میں تمام بالغوں کو کووڈ ویکسین کی پہلی اور دوسری خوراک مل چکی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ 'یہ حکومت کو پہلے ماڈل پر چلنے، لوگوں کے تئیں ذمہ داری کا احساس کرنے پر مجبور کرتا ہے جس میں لوگ دور دراز علاقوں میں جا کر لوگوں کو حفاظتی ٹیکے لگواتے ہیں۔