وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے بعد ایک مناسب وقت پر جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کردیا جائے گا۔
راجیہ سبھا میں شیوسینا کی رکن پارلیمان پرینکا چترویدی کے تحریری جواب میں ایم او ایس ہوم نتیانند رائے نے کہا کہ حالات معمول پر آنے کے بعد ایک مناسب وقت پر جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ مل جائے گا۔
سابقہ ریاست جموں و کشمیر کو پانچ اگست 2019 کو آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد دو مرکزی زیر انتظام خطوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔
جموں و کشمیر کی سکیورٹی صورتحال پر بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ سسمت پاترا کے ایک الگ جواب میں نیتانند رائے نے بتایا کہ سنہ 2020 کے دوران جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے واقعات میں 2019 کے مقابلے میں 59 فیصد اور جون 2021 تک 32 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
نیتانند رائے نے تحریری جواب میں کہا کہ حکومت عسکریت پسندی کے خلاف زیرو ٹارلرینس کی پالیسی رکھتی ہے اور اس نے عسکری تنظیم کی جانب سے پیش کردہ چیلنجوں سے موثر انداز میں نپٹنے کے لئے سکیورٹی کو مستحکم کرنے، سرچ آپریشن میں اضافہ جیسے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ وزیر نے اپنے جواب میں کہا کہ سکیورٹی فورسز عسکری گروہوں کو مدد فراہم کرنے کی کوشش کرنے والے افراد پر بھی کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'فرضی انکاؤنٹرز میں تحقیقات کی جائے'
وادی میں کشمیری پنڈتوں کی بازآبادکاری کے معاملے پر ایم ایچ اے نے کہا کہ اس وقت کشمیر میں کشمیری پنڈتوں اور ڈوگرہ ہندوؤں کے 900 خاندان آباد ہیں۔ ایم ایچ اے نے بتایا کہ حکومت ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات کررہی ہے۔