سرینگر کے آولوچی باغ علاقے سے آج صبح گیارہ بجے ستیندر کور کے آخری سفر کا آغاز ہوا، جہاں سینکڑوں کی تعداد میں وادی کے سکھ اور دیگر مذاہب سے وابستہ افراد موجود تھے۔ اس موقع پر ماحول غمگین تھا، وہیں ارتھی جلوس میں شرکت کرنے والے افراد انصاف کا مطالبہ کرتے نظر آئے۔
گھر سے 'شمشان بھومی' تک کے پیدل سفر کے دوران ماتم کرنے والوں نے سرینگر سیکرٹریٹ کے باہر احتجاج پر بیٹھے اور انصاف کی مانگ کرتے ہوئے وادی کی اکثریت آبادی کو اپنے ساتھ کھڑا رہنے كا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
دیپک چند کی آخری رسومات جموں میں ادا کی گئی
نم آنکھوں اور مایوس چہروں کی موجودگی میں کور کی آخری رسومات انجام دی گئی۔
واضع رہے کہ گذشتہ روز سرینگر کے ایک ہائر سیکنڈری اسکول میں نامعلوم عسکریت پسندوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی، جس میں دو اساتذہ ہلاک ہو گئے۔ حملے میں ایک خاتون اور ایک مرد استاد ہلاک ہوگئے، جن کی شناخت ستیندر کور اور دیپک چند کے طور پر ہوئی ہے۔