پٹنہ: ریاست بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت بننے کے بعد آگے کی سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں، حکومت میں آر جے ڈٰ، جے ڈٰ یو، کانگریس، ہندوستانی عوامی مورچہ اور بایاں محاذ پارٹی شامل ہیں۔ 24 اگست کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا جائے گا جس میں نئی حکومت کو اکثریت ثابت کرنی ہوگی، مگر اس سے قبل کابینہ کی توسیع بھی ہونی ہے جس میں آر جے ڈی کی جانب سے 16، جے ڈی یو سے 14، کانگریس سے 4، مانجھی کی پارٹی سے 1 اور 1 آزاد امیدوار کو وزارت میں جگہ مل سکتی ہے۔ Muslim Leaders in Bihar Cabinet
سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بہار کی نئی حکومت میں تمام طبقات کا خیال رکھا جائے گا جس میں اقلیت، یادو، کشواہا ، ویشیہ اور انتہائی پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھنے والے اراکین کی تعداد زیادہ ہوگی، وہیں لوگوں کی نظر مسلم طبقہ سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی پر بھی ہے جو وزارت میں شامل ہوں گے۔ اہم بات یہ ہے کہ نئی حکومت میں راجد، کانگریس اور جدیو پارٹی میں مسلم اراکین کی فقدان نہیں ہے جو این ڈی اے اتحاد میں دیکھنے کو ملی تھی۔
گزشتہ انتخاب میں جدیو سے ایک بھی مسلم امیدوار کی جیت نہیں ہونے کے بنا پر مایاوتی پارٹی سے جیت حاصل کرنے والے زماں خان کو جے ڈی یو میں شامل کر اقلیتی وزارت سونپا گیا تھا مگر اس حکومت میں مسلم چہروں کا فقدان نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Bihar Political Crisis: جے ڈی یو اور آر جے ڈی کی نئی حکومت سے کارکنان پُرجوش
آر جے ڈی میں شاہنواز عالم، اخترالاسلام شاہین، نہال الدین، اظہار اسفی، انظار نعیمی ، رکن الدین، قاری صہیب، محمد فاروق مسلم چہرہ ہیں تو وہیں کانگریس سے شکیل احمد خان اور محمد آفاق عالم سامنے ہیں۔ جے ڈی یو میں زماں خان کے علاوہ خالد انور سامنے ہیں تو مالے سے محبوب عالم عہدے وزارت کے دعویدار ہیں۔ مگر ان میں آر جے ڈی سے شاہنواز عالم، اخترالاسلام شاہین، کانگریس سے شکیل احمد خان، جے ڈی یو سے زماں خان کو عہدہ وزارت میں شامل کیا جانا یقینی مانا جا رہا ہے۔
آر جے ڈی کے اخترالاسلام شاہین مسلسل تین بار سے رکن اسمبلی ہیں جبکہ شاہنواز حال میں ہی ایم آئی ایم کے تین اراکین اسمبلی کو ساتھ لے کر راجد میں شامل ہوئے ہیں۔ شکیل احمد خان کانگریس کے سینئر اور تجربہ کار لیڈر ہیں تو وہیں جدیو کے زماں خان حال میں اقلیتی وزیر کے عہدے پر تھے اور اچھا کام کر رہے تھے، اسی بنیاد پر ان چاروں کا عہدہ وزارت میں شامل ہونا یقینی مانا جا رہا ہے۔