گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں گرمی کے ساتھ ہی پانی کا مسئلہ شروع ہو جاتا ہے۔ اس سال مارچ ماہ کے پہلے ہفتے سے ہی پانی کے سپلائی نظام میں خرابیوں کی اطلاع ملنی شروع ہوگئی، چونکہ ضلع میں پانی کا سطح نیچے جانے کا معاملہ سب سے بڑا مسئلہ ہوتا ہے، ضلع میں اب تک چھ ہزار سے زیادہ چاپا نل خراب ہونے کا معاملہ پیش آچکا ہے۔
اس معاملے کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے انتہائی سنجیدگی سے لیا اور اس کی مرمتی کے لئے خصوصی ہفتہ شروع کیا ہے۔ اس حوالے سے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے بتایا کہ خراب چاپاکلوں کی مرمت کے لیے ہر بلاک میں دو گاڑیاں روانہ کی گئی ہیں۔ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر، ٹیکنیشن اور جونیئر انجینئر کے ذریعہ ناکارہ چاپانلوں کا سروے کرایا گیا تھا۔ جس میں 6000 سے زائد چاپانل کے بند ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔
اس معاملے میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے پی ایچ ڈی کو ہدایت دی ہے کہ وہ پانی کے نلوں کو صحیح طریقے سے مرمت کرے اور مرمت کے کام کے بارے میں عوامی نمائندوں اور عام لوگوں کو آگاہ کیا جائے۔ کہیں کوئی شکایت نہ ملے اس کی ہدایت دی گئی ہے۔ مرمت کا کام مکمل شفافیت سے کروائے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Severe Water Crisis Hits Jammu جموں کے باشندے پانی کی شدید قلت سے پریشان
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے کہا کہ چاپانلوں کی مرمت کا کام بہت پہلے شروع کیا گیا ہے، امید ہے کہ اپریل سے پہلے کافی ریلیف ملے گا اور خراب شدہ چاپانل کو ٹھیک کر دیا جائے گا۔ ایگزیکٹیو انجینئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈویژن گیا کو مطلع کیا گیا ہے کہ گرمیوں میں پانی کی پریشانیوں سے بچنے کے لیے آج تمام بلاکس میں مرمت کرنے والی ٹیمیں روانہ کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شناخت شدہ خراب چاپانلوں کی جلد از جلد مرمت کی جائے گی اور اس کی نگرانی ٹیکنیشن، جونیئر انجینئر اور دیگر متعلقہ حکام کریں گے۔