اجلاس کے آغاز میں ہی وزیر ٹرانسپورٹ اور ماحولیات کیلاش گہلوت نے ایک قرارداد خط پیش کیا، جس میں تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کی بات کہی گئی۔
اس کے بعد عام آدمی پارٹی کے اراکین اسمبلی نے زرعی قوانین کی کاپیاں پھاڑیں، جس کے بعد اسمبلی میں جئے جوان جئے کسان کے نعرے لگائے گئے۔
مودی حکومت کے ذریعہ بنائے گئے نئے زرعی قوانین کی دہلی اسمبلی میں شدید مخالفت ہوئی اور برسراقتدارجماعت عام آدمی پارٹی(عآپ)کے اراکین اسمبلی قوانین کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں۔
اس کے بعد اسمبلی میں 'جے جوان جے کسان' کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ جو قانون کسانوں کے حق میں نہیں ہے، اسے قبول نہیں کریں گے۔
مزید پڑھیں:'کسان کمیشن کی تشکیل کے علاوہ کسی بھی بات پر راضی نہیں'
عام آدمی پارٹی زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کررہے کسانوں کے ساتھ نظر آرہی ہے۔ پارٹی تینوں قوانین کو کسانوں کے خلاف بتاکر انہیں فوری واپس لینے کا مطالبہ کررہی ہے۔
وہیں اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ ہر کسان بھگت سنگھ بن گیا ہے۔ حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ وہ کسانوں تک پہنچ رہے ہیں اور قوانین کے فوائد کی وضاحت کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔
کیجریوال نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران پارلیمنٹ میں زرعی قوانین منظور کرنے میں جلدی کیا تھی؟
وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے دریں زرعی قوانین کے کاپیاں پھاڑیں، اور اسملبی میں موجود ارکان اسمبلی نے جئے جوان جئے کسان کے نعرے لگائے گئے۔
اروند کیجریوال کے اس قدم سے حزب اختلاف کی جماعتوں میں شدید ناراضگی دیکھی جا رہی ہے اور عام آدمی پارٹی پر سخت الفاظ میں نکتہ چینی کی جا رہی ہے۔