پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 19 جولائی سے شروع ہو رہا ہے۔ اس اجلاس میں جہاں مرکزی حکومت کی جانب سے تیاریاں کی جارہی ہے تو وہیں کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے بھی 14 جولائی کو پارٹی کے پارلیمانی حکمت عملی کے متعلق اجلاس طلب کیا ہے۔
میٹنگ میں کانگریس کے صدر کی جانب سے کوئی حتمی اعلان کرنے سے پہلے لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد کے تبدیلی پر بھی تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے۔ میٹنگ کا انعقاد ورچوئل کیا جائے گا۔
پارلیمنٹ اجلاس کے دوران کانگریس مرکزی حکومت کو مہنگائی، کورونا کی دوسری کی تیسری لہر اور ویکسینیشن کی سست رفتار، کسانوں کی تحریک وغیرہ جیسے معاملات پر مودی سرکار کا گھیراؤ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
اس کے علاوہ فرانس میں شروع کی گئی رافیل سودے کی تحقیقات کے معاملے پر ملک میں بھی جے پی سی کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم آج مشرقی ریاستوں میں کووڈ اور ویکسینیشن مہم کا جائزہ لیں گے
دراصل لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے رہنما ادھیر رنجن چودھری کو بدلنے کی قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ کیونکہ ادھیر کو مغربی بنگال اسمبلی انتخابات سے قبل ریاستی صدر بنا دیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی لوک سبھا میں کانگریس کے چیف وہپ کے سریش بی کیرل کو کانگریس کا ورکنگ صدر بھی بنایا جا چکا ہے۔ اگر اس تناظر میں دیکھا جائے تو لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما اور چیف وہپ دونوں عہدوں پر نئے لوگوں کو موقع مل سکتا ہے۔
اگر پارٹی سے متعلق ذرائع پر یقین کیا جائے تو بدھ کو ہونے والی میٹنگ میں اس بارے میں فیصلہ لیا جاسکتا ہے۔ لوک سبھا میں قائدین کے نام کے بارے میں منیش تیوری اور ششی تھرور کے قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔