ETV Bharat / bharat

Karnataka Polls 2023 کانگریس کو شکست کا خوف، انتخابی مہم کیلئے سونیا گاندھی کو مدعو کرنا پڑا، وزیر اعظم مودی

وزیر اعظم مودی نے ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کے عوام نے اس وقت تک کانگریس کے جھوٹ کا غبارہ پھوڑ دیا ہے۔ اب کانگریس اتنی خوفزدہ ہے کہ انتخابی مہم سے دور رہی سونیا گاندھی کو بلانا پڑا۔

author img

By

Published : May 7, 2023, 7:56 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

شیموگا: وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں شکست کے خوف سے کانگریس کو اپنی لیڈر سونیا گاندھی کو انتخابی مہم کے لیے بلانا پڑا۔ وزیر اعظم مودی نے آج یہاں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کے عوام نے اس وقت تک کانگریس کے جھوٹ کا غبارہ پھوڑ دیا ہے۔ اب کانگریس اتنی خوفزدہ ہے کہ انتخابی مہم سے دور رہی سونیا گاندھی کو بلانا پڑا۔ انہوں نے کہاکہ 'اب کانگریس لیڈروں نے اپنی شکست کا الزام ایک دوسرے پر لگانا شروع کر دیا ہے۔ کرناٹک میں ہر طرف سے صرف ایک ہی آواز گونج رہی ہے - ای بیریا سرکار، بہومتاڈا بی جے پی سرکار۔
واضح رہے کہ سونیا گاندھی نے ہفتہ کو ہبلی میں سابق وزیر اعلیٰ جگدیش شیٹر کی حمایت میں مہم چلائی تھی، جو بی جے پی سے کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔ گزشتہ چار سالوں میں یہ ان کی پہلی انتخابی مہم تھی۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس اپنی قائم کردہ مشینری کے ذریعے جھوٹ پھیلا رہی ہے، لیکن زمینی حقیقت سے واقف ریاست کے عوام نے ان کے جھوٹ کو بے نقاب کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے پرائیویٹ سیکٹر میں اگلے پانچ سالوں میں 10 لاکھ نوکریاں دینے کا جھوٹا وعدہ کیا ہے یعنی ہر سال دو لاکھ نوکریاں۔ بی جے پی حکومت نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں کرناٹک میں ہر سال 13 لاکھ سے زیادہ رسمی ملازمتیں پیدا کی ہیں اور اس کا مطلب ہے کہ کانگریس کرناٹک کو مزید پیچھے لے جائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کی دہائیوں کے دور حکومت میں لڑکیوں کی تعلیم اور بااختیار بنانے کو حاشیہ پر لادیا گیا تھا، لیکن بیٹیوں کے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی کو دور کرنے کے لیے بی جے پی نے مہم چلائی اور آج زیادہ سے زیادہ بیٹیاں اسکول جا رہی ہیں۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے سوالات کی بوچھاڑ کردی کہ’’کیا کانگریس کرناٹک کو ترقی دے سکتی ہے جس کا مقصد بدعنوانی اور خوشامد کرنا ہے؟ کیا 85 فیصد کمیشن کھانے والی کانگریس ریاست کے نوجوانوں کا مستقبل بنا سکتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومتوں کے دوران کرناٹک کی زرعی برآمدات بہت محدود تھیں، لیکن آج ہندوستان دنیا میں زرعی برآمد کرنے والے سرفہرست 10 ممالک میں شامل ہے۔ کورونا کے دور میں بھی ہندوستان نے ریکارڈ زراعت برآمد کی، جس سے کسانوں کو فائدہ ہوا، کئی بڑے بحرانوں کے باوجود مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے ملک کو کبھی کھاد کی قلت کا سامنا نہیں ہونے دیا۔

شیموگا: وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں شکست کے خوف سے کانگریس کو اپنی لیڈر سونیا گاندھی کو انتخابی مہم کے لیے بلانا پڑا۔ وزیر اعظم مودی نے آج یہاں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کے عوام نے اس وقت تک کانگریس کے جھوٹ کا غبارہ پھوڑ دیا ہے۔ اب کانگریس اتنی خوفزدہ ہے کہ انتخابی مہم سے دور رہی سونیا گاندھی کو بلانا پڑا۔ انہوں نے کہاکہ 'اب کانگریس لیڈروں نے اپنی شکست کا الزام ایک دوسرے پر لگانا شروع کر دیا ہے۔ کرناٹک میں ہر طرف سے صرف ایک ہی آواز گونج رہی ہے - ای بیریا سرکار، بہومتاڈا بی جے پی سرکار۔
واضح رہے کہ سونیا گاندھی نے ہفتہ کو ہبلی میں سابق وزیر اعلیٰ جگدیش شیٹر کی حمایت میں مہم چلائی تھی، جو بی جے پی سے کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔ گزشتہ چار سالوں میں یہ ان کی پہلی انتخابی مہم تھی۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس اپنی قائم کردہ مشینری کے ذریعے جھوٹ پھیلا رہی ہے، لیکن زمینی حقیقت سے واقف ریاست کے عوام نے ان کے جھوٹ کو بے نقاب کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے پرائیویٹ سیکٹر میں اگلے پانچ سالوں میں 10 لاکھ نوکریاں دینے کا جھوٹا وعدہ کیا ہے یعنی ہر سال دو لاکھ نوکریاں۔ بی جے پی حکومت نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں کرناٹک میں ہر سال 13 لاکھ سے زیادہ رسمی ملازمتیں پیدا کی ہیں اور اس کا مطلب ہے کہ کانگریس کرناٹک کو مزید پیچھے لے جائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کی دہائیوں کے دور حکومت میں لڑکیوں کی تعلیم اور بااختیار بنانے کو حاشیہ پر لادیا گیا تھا، لیکن بیٹیوں کے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی کو دور کرنے کے لیے بی جے پی نے مہم چلائی اور آج زیادہ سے زیادہ بیٹیاں اسکول جا رہی ہیں۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے سوالات کی بوچھاڑ کردی کہ’’کیا کانگریس کرناٹک کو ترقی دے سکتی ہے جس کا مقصد بدعنوانی اور خوشامد کرنا ہے؟ کیا 85 فیصد کمیشن کھانے والی کانگریس ریاست کے نوجوانوں کا مستقبل بنا سکتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومتوں کے دوران کرناٹک کی زرعی برآمدات بہت محدود تھیں، لیکن آج ہندوستان دنیا میں زرعی برآمد کرنے والے سرفہرست 10 ممالک میں شامل ہے۔ کورونا کے دور میں بھی ہندوستان نے ریکارڈ زراعت برآمد کی، جس سے کسانوں کو فائدہ ہوا، کئی بڑے بحرانوں کے باوجود مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے ملک کو کبھی کھاد کی قلت کا سامنا نہیں ہونے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Polls 2023 کرناٹک میں بی جے پی کو شکست کا خوف ستا رہا ہے، گہلوت
یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.