دوسہ کا یہ واقعہ انسان کی ضمیر کے جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے، جب کہ انسانیت شرمسار ہوتی نظر آ رہی ہے۔
باپ کے انتقال کے وقت بیٹا ضلع الور میں مقیم تھا، اسے 95 برس کے بوڑھے باپ کی انتقال کی خبردی گئی تو اس نے آخری رسومات میں شریک ہونے سے انکار کردیا۔
اس کے بعد بوڑھے شخص کی 6 پوتیوں نے مل کر ان کی آخری رسومات ادا کی۔
یہ معاملہ دوسہ ضلع کے بانڈی کوئی سب ڈویژن ہیڈکوارٹر کا ہے جہاں بالورام کی موت ہوگئی۔
مزید پڑھیں:ولبھ نگر :کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی گجیندر سنگھ شکتاوت کا انتقال
سماجی روایت کے سبب انسان اولادِ نرینہ کو اپنا وارث اور بڑھاپے کا سہارا سمجھتا ہے، حتیٰ کہ وہ دنیا میں آنے سے پہلے ہی اپنی بیٹیوں کو رحم میں مار ڈالتا ہے ،تاہم وہ نہیں جانتا کہ بڑھاپے میں بیٹا اپنے فرائض سے ہٹ جائے گا ، تب اس کی بیٹی ہی اس کے بڑھاپے کا سہارا بنے گی۔
اس طرح کا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ دوسہ ضلع میں سامنے آیا ہے، جب 6 پوتیوں نے نہ صرف اپنے دادا کی آخری رسومات ادا کی بلکہ ہندو رواج کے مطابق ایک بیٹے کے فرائض کو بھی نبھایا۔