اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں بین الاقوامی امن اور سائبر سیکیورٹی کے معاملے پر کھلی بحث میں بھارت نے سائبر اسپیس کے غلط استعمال پر دنیا کی توجہ مبذول کراتے ہوئے بھارت کے خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا نے آن لائن اجلاس سے خطاب کیا۔
انہوں نے بتایا 'دنیا میں ڈیجیٹل ٹکنالوجی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا غلط استعمال کرتے ہوئے کچھ ممالک اپنے سیاسی اہداف کے حصول کے لیے عسکریت پسندی پھیلانے اور معاشرتی ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کی سازشیں کرنے میں مصروف ہیں'۔
خارجہ سکریٹری شرنگلا نے بتایا 'کووڈ۔19 وبائی بیماری کے دوران پوری دنیا کے لوگوں کی ڈیجیٹل ٹکنالوجی پر بڑھتے ہوئے انحصار کے ساتھ اس سے امن اور سلامتی کے لیے چیلنجز میں بھی اضافہ ہوا ہے'۔
انہوں نے بتایا 'سلامتی کونسل کے قیام کے وقت سے ہی امن کا مطلب نہیں تبدیل ہوا ہے، حالانکہ تنازعات کی نوعیت اور اس کے آلات میں بدلاؤ ضرور آیا ہے۔ آج رکن ممالک کو سائبر اسپیس سے بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے'۔
- یہ بھی پڑھیے:
کینیڈا: گرمی اچانک بڑھنے سے 134 افراد ہلاک
خارجہ سکریٹری نے انفارمیشن مواصلاتی ٹیکنالوجی کے مصنوعات جیسے موبائل، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ وغیرہ کو محفوظ بنانے پر بھی زور دیا۔ اجتماعی کارروائی کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں سائبر اسپیس میں قواعد پر مبنی ایک باہمی تعاون کا طریقہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے اور اس کی وسعت، استحکام اور سلامتی کو یقینی بنانے کی سمت میں کام کرنے کی ضرورت ہے'۔
یو این آئی