مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی جانب سے پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں کہا گیا کہ اندور واقعے پر شرپسند جتنے ذمہ دار ہیں اسی طرح انتظامیہ بھی برابر کی ذمہ ہے۔
حکومت کی طرف سے جلد بازی میں دیے گئے بیان اور اس کی بنیاد پر انتظامیہ کے ذریعہ کی گئی کارروائی نے سماج میں تفرقہ پیدا کرنے کا کام کیا ہے۔ اس موقع پر کہا گیا کہ فریادی اور اس کے حق میں کھڑے ہونے والوں کے خلاف ہی مقدمہ درج کیا جائے گا تو لوگوں کا قانون پر اعتماد کم ہوجائے گا۔
پریس کانفرنس میں واردات کے بعد وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا کی جانب سے دیئے گئے بیان کی مذمت کی گئی۔ وزیر داخلہ کے بیان کے بعد انظامیہ نے اپنا رویہ تبدیل کردیا اور متاثرہ شخص پر ہی مقدمہ درج کردیا گیا۔ ایس ڈی پی آئی نے متاثرہ شخص کے ساتھ انصاف کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں:
مخالف مسلمان نعروں کے خلاف تحریک فروغ اسلام کی پریس کانفرنس
صحافیوں سے بات چیت میں ایس ڈی پی آئی کے رہنماؤں نے پرامن طریقے سے ضلع انتظامیہ کے سامنے اپنی بات رکھی اور متاثرہ کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔