مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے وزیر تعلیم کی سرپرستی میں کام کررہے تحقیق اداروں سے پائیدار کھلوں کے امکانات تلاش کرنے کی اپیل کی۔ اس سے قبل تعلیم کے وزیر مملکت سنجے دھوترے نے ٹوائے کیتھان 2021 کے گرینڈ فینالے کا افتتاح کیا۔
ایرانی نے کہا کہ کھلونو کا بچوں کی سائیکوموٹر صلاحیت پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے، ان کی یاداشت، مہارت پر اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے جن 85 فیصد کھلونوں سے کھیلتے ہیں وہ درآمد شدہ ہوتے ہیں اور خاص کر پلاسٹک سے بنے ہوتے ہیں۔
انہوں نے مستقل کھلونے بنانے کے لئے تحقیقی اداروں اور ٹوائے مینوفیکچرر کو مدعو کیا۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ ہندوستان اپنی انجینئرنگ صلاحیت کے لئے مشہور ہے اور ہمارے تکنیکی ماہرین کو الیکٹرانک کھلونوں کے لئے کھلونوں کے شعبے کو وافر اور جدید تکنیکوں سے لیس کرنا چاہیے۔
یہ بھی پرھیں:
پلوامہ: سولہ سالہ شاہد احمد نے ری سائیکلنگ کے فارمولے کو تقویت دی
ایرانی نے یہ بھی مشورہ دیا کہ وزارت تعلیم اور خواتین و اطفال کی بہبود کی وزارت نمہنس کے تعاون سے ایک کام کرسکتے ہیں۔ بچوں کی نیورولوجیکل نشو و نما پر کھلونے کے اثر پر تحقیق نامہ، خاص طور پر ان بچوں کو جو کچھ عوارض سے متاثر ہیں، تیار ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ کھلونوں کو ایک موثر طریقہ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے تاکہ ان بچوں کو ان چیلنجوں سے نمٹنے کی سمت میں مدد مل سکے۔
یو این آئی