وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے بدھ کو لوک سبھا میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے پاکستان اور چین کے بارے میں حکومت کے خلاف لگائے گئے الزامات پر تنقید کی۔ SJ Shankar's criticize Rahul's China-Pakistan statement جے شنکر نے کہا کہ راہل گاندھی نے لوک سبھا میں الزام لگایا کہ موجودہ حکومت کی وجہ سے پاکستان اور چین متحد ہو گئے ہیں۔ کچھ تاریخی اسباق درج ذیل ہیں: 1963 میں پاکستان نے غیر قانونی طور پر وادی& شکسگام کو چین کے حوالے کر دیا۔ چین نے 1970 کی دہائی میں پی او کے, کے راستے قراقرم ہائی وے کی تعمیر کی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ "دونوں ممالک کے درمیان 1970 کی دہائی سے قریبی جوہری تعاون بھی رہا ہے۔ 2013 میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کا آغاز ہوا۔ تو اپنے آپ سے پوچھیں: کیا اس وقت چین اور پاکستان ایک دوسرے سے دور تھے؟'
واضح رہے کہ صدر کے خطاب پر لوک سبھا میں تحریک تشکر پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے راہل گاندھی نے دعویٰ کیا تھا کہ آج چین اور پاکستان مرکزی حکومت کی پالیسی کی وجہ سے متحد ہوئے ہیں۔ سرحد پر چین کی جارحیت اور پاکستان کی سرحد سے متعلق چیلنج کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'خطرے کو ہلکے سے نہ لیں۔ آپ نے چین اور پاکستان کو متحد کر دیا ہے، یہ بھارت کے لوگوں کے خلاف سب سے بڑا جرم ہے۔
- مزید پڑھیں:۔ Rahul Gandhi Slams Modi Government: 'بھارت کی معیشت میں ڈبل اے ویریئنٹ، ہر جگہ اڈانی امبانی'
ساتھ ہی راہل گاندھی نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت کو یوم جمہوریہ کی تقریبات میں شرکت کرنے کے لیے کوئی غیر ملکی مہمان نہیں مل سکا۔ اس پر جے شنکر نے کہا کہ جن پانچ وسطی ایشیائی ممالک کے صدور کو آنا تھا انہوں نے 27 جنوری کو ایک ڈیجیٹل سربراہی اجلاس منعقد کیا۔ وزیر خارجہ نے ٹویٹ کیا کہ 'راہل گاندھی نے لوک سبھا میں کہا کہ ہمیں یوم جمہوریہ کے لیے کوئی غیر ملکی مہمان نہیں ملا۔ بھارت میں رہنے والے لوگ جانتے ہیں کہ ہمیں کورونا کی لہر کا سامنا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ پانچ وسطی ایشیائی ممالک کے صدور آنے والے تھے لیکن انہوں نے 27 جنوری کو ایک ڈیجیٹل سمٹ کا انعقاد کیا۔ کیا راہل گاندھی یہ بھی بھول گئے ہیں؟