اطلاعات کے مطابق آئی سی یو وارڈ میں کورونا کے 20 مریض زیر علاج تھے جن کا علاج جاری تھا۔ وہیں آگ سے جھلسنے والے افراد کا بھی علاج شروع کر دیا گیا ہے۔ 20 سے زائد افراد کو نزدیک کے دیگر ہسپتالز منتقل کیا گیا ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ لگایا جا رہا۔
احمد نگر پولیس کنٹرول کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہسپتال کے حکام نے مقامی لوگوں اور ریسکیو ٹیموں کی مدد سے متعدد مریضوں کو پڑوسی وارڈوں سے منتقل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
آتشزدگی کے وقت کم از کم 20 مریض آئی سی یو میں زیر علاج تھے، جبکہ مریضوں کے لواحقین عیادت کے لیے ہسپتال پہنچے ہوئے تھے۔'
اگرچہ دوپہر تقریباً ایک بجے آگ پر قابو پالیا گیا لیکن عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ آگ نے پورے آئی سی یو کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ہے اور ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
پولیس ضلع اور فائر ڈپارٹمنٹ کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے ہیں اور بچاؤ اور راحت رسانی کے کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں، جبکہ آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ لگایا جارہا ہے'۔
آج کی آتشزدگی کے بعد سول ہسپتالوں میں لگنے والی آگ سے نمٹنے کے انتظامات پر ایک بار پھر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔'
احمد نگر کے ضلع کلکٹر ڈاکٹر راجندر بھوسلے نے بتایا کہ کووڈ مریضوں کو دوسرے اسپتال کے کووڈ وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال کی عمارت کا 'فائر آڈٹ' کیا گیا ہے۔'
بھوسلے نے کہا کہ آگ لگنے کی وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے لیکن فائر بریگیڈ کی ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی ہے۔'
ساتھ ہی ایک اعلیٰ سرکاری افسر کا کہنا ہے کہ واقعہ کی سرکاری انکوائری کرائی جائے گی۔'
مزید پڑھیں: اجمیر میں آتشزدگی کا واقعہ، دو دکانیں خاکستر
- امت شاہ نے افسوس کا ظہار کیا
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے احمد نگر میں آتشزدگی کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شاہ نے کہا کہ مہاراشٹر کے احمد نگر کے سول اسپتال میں آتشزدگی کے دل دہلا دینے والے حادثے سے مجھے بہت تکلیف ہوئی۔ غم کی اس گھڑی میں ہم سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں اور میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں'۔