نیویارک: امریکہ کے نیویارک میں ایک مہلک حملے میں زخمی متنازعہ بھارتی نژاد برطانوی ناول نگار اور مصنف سلمان رشدی کا نیا ناول 'وکٹری سٹی' جمعرات کو شائع ہوا۔ اس حملے میں رشدی ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہو گئے۔ یہ ان کا 15 واں ناول ہے اور اسے پینگوئن رینڈم ہاؤس نے شائع کیا۔ یہ وجیا نگر سلطنت کے بارے میں سنسکرت میں لکھی گئی ایک افسانوی مہاکاوی کا ترجمہ ہے، جس نے 14ویں صدی میں برصغیر پاک و ہند کے بیشتر جنوبی علاقے پر حکومت کی۔ بتا دیں کہ رشدی (75) کو سال 1981 میں بکر پرائز سے نوازا گیا تھا۔ ان کے زیادہ تر ابتدائی ناول برصغیر ہند و پاک پر مبنی ہیں۔
واضح رہے کہ متنازعہ مصنف سلمان رشدی ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ وہ اپنے ایک ہاتھ سے کام کرنے سے بھی مجبور ہوچکے ہیں۔ ان کے ایجنٹ کے مطابق یہ سب اگست میں نیویارک میں ہونے والے حملے کے نتیجے میں ہوا تھا، جس میں سلمان رشدی شدید زخمی ہو گئے تھے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق نیویارک میں مقیم ان کے ایجنٹ اینڈریو وائلی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ' حملہ میں سلمان رشدی کے سینے میں تقریباً 15 مزید زخم ہوئے تھے'۔ ان کے مطابق 'یہ ایک وحشیانہ حملہ تھا'۔
یہ بھی پڑھیں: Salman Rushdie Lost One Eye متنازعہ مصنف سلمان رشدی ایک آنکھ کی بینائی سے محروم
خیال رہے کہ سلمان رشدی پر یہ حملہ 12 اگست کو نیویارک میں شیتوقوا انسٹیٹیوٹ میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران ہوا تھا، جہاں پر وہ خطاب کر رہے تھے کہ کس طرح امریکہ نے لکھاریوں کے لیے پناہ گاہ کے طور پر کام کیا ہے۔ سنہ 1988 میں سلمان رشدی کا متنازع ناول ’سٹینک ورسز‘ (شیطانی آیات) شائع ہوا تھا جس پر مسلم دنیا میں انتہائی غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔ بہت سے مسلمانوں نے اسے ’توہین مذہب‘ کے مترادف قرار دیا تھا۔ سٹینک ورسز‘ شائع ہونے کے بعد ناول نگار تقریباً دس سال تک روپوش رہنے پر مجبور ہوئے کیونکہ طویل عرصے سے انھیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔