نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کل امریکہ کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گی جہاں وہ ورلڈ بینک گروپ (ڈبلیو بی جی) اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی 2023 کی میٹنگوں میں شرکت کریں گی۔ اس دوران وہ جی۔20 اجلاس، سرمایہ کار/ دو طرفہ میٹنگز اور دیگر میٹنگز میں بھی شرکت کریں گی۔سرکاری اطلاعات کے مطابق یہ ملاقاتیں 10 اپریل سے 16 اپریل 2023 تک واشنگٹن میں ڈبلیو بی جی اور آئی ایم ایف کے ہیڈ کوارٹر میں ہوں گی۔ پوری دنیا سے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنر موسم بہار کی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ وزارت خزانہ کے وفد کی قیادت وزیر خزانہ کریں گی اور اس میں وزارت خزانہ اور آر بی آئی کے حکام شامل ہوں گے۔
اس دورے کے دوران سیتا رمن ہندوستان کے جی۔20 پریذیڈنسی اور جی۔20 سے متعلق کو-ایونٹس کے تحت دوسرے جی۔20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز(ایف ایم سی بی جی) میٹنگ کی میزبانی کریں گی۔ اس کے علاوہ عالمی بینک کی ترقیاتی کمیٹی اور آئی ایم ایف کمیٹی کے مکمل اجلاس، عالمی ماہرین اقتصادیات اور تھنک ٹینکس کے ساتھ بات چیت میں شامل ہوں گی۔ وہ مختلف ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ دو طرفہ بات چیت بھی کریں گی، عالمی کاروباری نمائندوں اور سرمایہ کاروں کے ساتھ گول میز میٹنگوں میں بات چیت کریں گی اور ہندوستانی تارکین وطن کے ساتھ بات چیت کریں گی۔ سیتا رمن اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر شکتی کانتا داس 12-13 اپریل کو دوسری جی 20 ایف ایم سی بی جی میٹنگ کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ جی۔20 کے رکن ممالک، 13 مدعو ممالک اور مختلف بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کے تقریباً 350 مندوبین اجلاس میں شرکت کریں گے اور عالمی مسائل کے وسیع میدان کے تناظر میں کثیر الجہتی بات چیت میں حصہ لیں گے۔
دوسرے جی۔20 ایف ایم سی بی جی اجلاس میں تین سیشن ہوں گے جن میں عالمی معیشت اور بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچہ، پائیدار مالیات، مالیاتی شعبہ اور مالیاتی شمولیت اور بین الاقوامی ٹیکسیشن شامل ہیں۔ یہ سیشن خوراک اور توانائی کے عدم تحفظ کو حل کریں گے، عالمی قرضوں کے خطرات کا انتظام کریں گے، کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں (ایم ڈی بی)کو مضبوط کریں گے، موسمیاتی کارروائی کے لیے مالیات کو متحرک کریں گے، مالیاتی شمولیت کو آگے بڑھائیں گے اور بین الاقوامی ٹیکس اور مالیاتی پیش رفت کو تیز کریں گے۔ میٹنگ میں ہندوستان کے جی۔20 فائنانس ٹریک ایکشن پلان کے تحت تصور کیے گئے نتائج پر ہونے والی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وزیر خزانہ 14 اپریل کو آئی ایم ایف کے زیر اہتمام 'ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کے فوائد' پر ایک اعلیٰ سطحی سمپوزیم میں بھی شرکت کریں گی۔ سمپوزیم کا مقصد ڈی پی آئی کی تبدیلی کی طاقت اور اس کی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے طریقوں کے ساتھ ساتھ ہندوستان اور دیگر ممالک کے تجربات پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آٹھ برسوں میں مدرا یوجنا میں 23.2 لاکھ کروڑ روپے کے 40.81 کروڑ قرضوں کی منظوری، سیتارمن
یو این آئی